لاہور: ( دنیا نیوز ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی معیشت تیزی سے نیچے جارہی ہے، سرمایہ کاروں کا اعتماد ختم ہوچکا ہے، صورتحال کے منفی اثرات تمام اداروں پر پڑیں گے۔
معاشی ٹیم کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ حالات سے آگاہ کرنا اپنی ذمہ داری سمجھتا ہوں، اگر حالات نہ سنبھالے تو مزید خراب ہوسکتے ہیں، شوکت ترین، حماد اظہر، ہمایوں اختر، مزمل، عمر ایوب سمیت ماہرین کو بلایا ہے، افسوس میڈیا عوام کو معاشی حالات سے آگاہ نہیں کر رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے ہم عوام کو معاشی حالات بارے آگاہ کریں، ہم یہ بتائیں گے یہاں تک کیسے پہنچے اور ان حالات سے کیسے نکلنا ہے، اپنی قوم اور اداروں سے بھی مخاطب ہوں، ملک تیزی سے نیچے کی طرف جا رہا ہے، جس طرح ملک نیچے کی طرف جارہا ہے نیشنل سکیورٹی اداروں پر بھی فرق پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سوویت یونین کی فوج دنیا کی طاقت ور ترین فوج تھی، عدلیہ کو بھی اس حوالے سے اپنا رول ادا کرنا ہوگا، اگر ملک تیزی سے نیچے گیا تو عدلیہ کو بھی جواب دینا ہوگا، اس وقت سب سے زیادہ انڈسٹریز والے متاثر ہو رہے ہیں، تاجر، صنعت کار طبقہ کیوں نہیں بول رہا، ہمارے دور میں کسان سب زیادہ خوشحال تھا، پہلی دفعہ کسانوں نے ریکارڈ منافع کمایا، ہمارے دور میں انڈسٹریز ترقی کر رہی تھی، لارج اسکیل مینوفیکچرز کی 10 اعشاریہ 7 فیصد گروتھ تھی، تمام طبقات کو کہہ رہا ہوں اپنی آواز کو بلند کریں، اگر آج آپ آواز بلند نہیں کرینگے تو تباہی کے سب ذمہ دار ہونگے۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں ڈالر کا گیپ بڑھتا جا رہا ہے، ہم نے قرضے تو ان کی قسطیں ادا کرنے کیلئے لیے تھے، 30 سالوں میں انہی خاندانوں نے قرض لیے تھے، ایک طرف قرضوں کی قسطیں ادا اور دوسری طرف روپے کی قدر گرتی جارہی ہے، ملک کی ایکسپورٹ نیچے کی طرف جارہی ہے، بیرون ملک سرمایہ کاروں کو آج پاکستان پر اعتماد نہیں، پاکستان کا قرضوں کا رسک 5 فیصد سے 100 فیصد تک پہنچ گیا، گیلپ سروے کے مطابق سرمایہ کاروں کا موجودہ حکومت پر اعتماد نہیں، ایسی خوفناک صورتحال کبھی نہیں دیکھی، ان مشکلات کا ایک ہی حل صاف اور شفاف الیکشن ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہوگا تو معاشی استحکام نہیں آسکتا، اگر آج الیکشن کے لیے آواز بلند نہیں کریں گے تو معیشت مزید نیچے جائے گی، آج اپنی قوم نہیں اداروں سے مخاطب ہوں۔