اسلام آباد: (دنیا نیوز) اپوزیشن کی غیر موجودگی میں پی ڈی ایم کی حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران سوا گھنٹے میں 10 بل منظور کر کے ریکارڈ قائم کر دیا۔
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس موجودہ حکومت کی آمد کے بعد 6 ماہ 20 دن سے جاری تھا کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کی، اجلاس میں اپوزیشن کی غیر موجودگی میں متعدد بل پیش کیے گئے جنہیں بغیر کسی مزاحمت کے منظور بھی کر لیا گیا، اجلاس کے دوران لازمی جدرین کاری اور تحفظ کارکنان صحت ترمیمی بل 2022، پاکستان ادارہ برائے میڈیکل سائنسزترمیمی بل 2022 منظور کر لیا گیا۔
اپوزیشن کی عدم موجودگی کی وجہ سے حکومتی اراکین کی جانب سے مشترکہ اجلاس میں عدم دلچسپی دیکھنے میں آئی، وفاقی وزیر سردار ایاز صادق خالی نشستوں کی تصویر بنا کر مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت کو صورتحال سے آگاہ کرتے رہے۔
اجلاس کے دوران برقی توانائی پیداوار ترسیل اور تقسیم ترمیمی بل 2022، ممانعت سود نجی قرضہ جات ترمیمی بل 2022، پاکستان نرسنگ کونسل ترمیمی بل 2022، پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2022 ، عالمی تبدیلی کے اثرات کا مطالعاتی مرکز ترمیمی بل 2022 بھی منظور کیا گیا۔
سینیٹر مشتاق احمد اور مولانا عبدالاکبر چترالی نے اجلاس کے موقع احتجاج بھی کیا اور علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا، سینیٹر مشتاق احمد نے خیبرپختونخوا میں دہشتگردی بند کرو علی وزیر کو رہا کرو، پختونوں کو عزت دو کے نعرے لگائے، مشترکہ اجلاس 6 ماہ 20 دن جاری رہنے کے بعد غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔