کوئٹہ: (دنیا نیوز) صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لانگو نے کہا ہے کہ گوادر کو نقصان پہنچانے والوں کیخلاف ہر صورت کارروائی ہوگی، شرپسندوں کا مسئلہ مطالبات منوانا نہیں، پس پردہ سیاسی مقاصد اور کسی کی مداخلت بھی ہو سکتی ہے۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لانگو نے آئی جی پولیس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مولانا ہدایت الرحمان نے گوادر اور اطراف کو دھرنے کے ذریعے یرغمال بنایا، کچھ عرصہ پہلے وزراء مذاکرات کے لئے گئے لیکن مولانا ہدایت نے ان کا مذاق اڑایا، صوبائی حکومت نے حق دو تحریک کے تمام مطالبات تسلیم کیے ہیں، مولانا ہدایت نے خود اعتراف کیا کہ ہمارے مطالبات مان لیے گئے ہیں، ہم نے 42 مطالبات میں سے بہت سے مان لیے تھے، کچھ پر کام جاری تھا۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج کے حوالے سے صوبائی حکومت نے بار بار مذاکرت کیے، گزشتہ روز مشتعل افراد نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، مشتعل افراد کی جانب سے اگر شرپسندی کی گئی تو قانون حرکت میں آئے گا، احتجاج کا ایک جمہوری طریقہ ہے، لاپتہ افراد کئی عرصے سے پریس کلب کے سامنے احتجاج کر رہے ہیں، کسی نے ان کیخلاف کارروائی نہیں کی، مولانا اسٹیچ پر بزرگ لوگوں اور رہنماؤں کیخلاف نازیبا تقاریر کرتے ہیں، دھرنے کے شرکاء نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا اور فائرنگ کر کے 1 اہلکار کو شہید کیا۔
ضیاء لانگو کا مزید کہنا تھا کہ گوادر میں دھرنا ایسی جگہ پر دیا جا رہا ہے جہاں چائینز کے آمدورفت ہے، چائنیز کی سکیورٹی بہت اہم ہے، آخر کار گوادر دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا کہ چائنیز کی سکیورٹی سمیت دیگر مسائل حل ہوں، گوادر دھرنے کا مقام ٹھیک نہیں تھا اور دھرنا مسلح بھی تھا، گوادر کے لوگ ہمارے اپنے ہیں۔