انتخابی فہرستوں میں صنفی امتیاز کا خاتمہ، 2022 میں 38 لاکھ خواتین کے ووٹ درج

Published On 31 December,2022 11:58 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی ) نے سال 2022 کے دوران انتخابی فہرستوں میں صنفی امتیاز کے خاتمے کے لئے اقدامات کے تحت 38 لاکھ خواتین کے ووٹ درج کئے تا کہ یہ خواتین حق رائے دہی کا استعمال کرتے ہوئے اپنے امیدواروں کا انتخاب کر سکیں۔

ترجمان الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے سال 2022 کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ای سی پی نے سال 2022 میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی مانیٹرنگ کے لئے 594 مانیٹرنگ اور ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر تعینات کئے، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معائنے کے دوران ان افسروں نے 12 ہزار 894 قسم کے ممنوعہ اشاعتی مواد اور سامان کو تلف کیا۔

ترجمان کے مطابق مانیٹرنگ افسروں کی طرف سے ان خلاف ورزیوں پر 262 نوٹسز ، 133 وارننگز جاری کی گئیں جبکہ 135 امیدواروں اور عہدیداروں کو جرمانے بھی عائد کئے گئے، سال 2022 کے دوران الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 39 ضمنی انتخابات کرائے جن میں سے 12 الیکشن قومی اسمبلی کی خالی نشستوں پر کرائے گئے، 23 پنجاب اسمبلی کی نشستوں پر، 1 خیبر پختونخوا کی خالی نشست پر ضمنی الیکشن کرائے گئے جبکہ سینیٹ کی 3 نشستوں پر بھی انتخاب کرائے گئے۔

ترجمان کاکہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ووٹر اور شہری آگاہی کی مہم کے تحت  آپ کا ووٹ پرامید مستقبل کے لئے  کے موضوع پر پہلے قومی یوتھ پینٹنگ مقابلوں کا اہتمام کیا، ملک بھر سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 280فن پارے موصول ہوئے مقابلوں میں پہلی تین پوزیشنیں حاصل کرنے والے نوجوانوں میں 7دسمبر 2022کو نقد انعامات اور شیلڈ پیش کی گئیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان نے یہ بات اپنے ایک ٹویٹ میں بتائی۔

ترجمان نے کہا کہ ملک بھر کی مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلباء و طالبات نے 280 پینٹنگز بھجوا کر ان مقابلوں میں حصہ لیا اور الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ان فن پاروں کی دو روزہ نمائش کا بھی اہتمام کیا، 4 رکنی جیوری نے تین بہترین فن پاروں کا انتخاب کیا، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سال 2022 کے دوران 3 لاکھ 75 ہزار 149انتخابی عملہ کے اراکین کی تربیت کا بھی اہتمام کیا جس کے لئے 10 ہزار 719 تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کرایا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سال 2022 کے دوران نوجوانوں کی انتخابی عمل میں شرکت کو یقینی بنانے کیلئے بھی اقدامات کئے جس کے تحت ملک بھر میں مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں میں 520 سے زائد تربیتی نشستوں کا انعقاد کیا گیا۔
 

Advertisement