اسلام آباد میں آج الیکشن کرانیکافیصلہ چیلنج، الیکشن کمیشن کی اپیل پر دائر اعتراضات دور

Published On 31 December,2022 10:02 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد میں شیڈول کے مطابق بلدیاتی انتخابات کرانے کا اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بنچ کا فیصلہ چیلنج کر دیا، الیکشن کمیشن کی اپیل پر دائر اعتراض بھی دور کر دیئے گئے۔

 الیکشن کمیشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی، درخواست میں رہنما جماعت اسلامی میاں اسلم اور علی نواز اعوان کو فریق بنایا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے انٹرا کورٹ اپیل پر آج ہی سماعت کی استدعا کی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن نے موقف اختیار کیا ہے کہ اتنے کم وقت میں بلدیاتی انتخابات کرانا ممکن نہیں، 14 ہزار سے زائد عملہ، سکول ٹیچرز اور دیگر ملازمین سرما کی تعطیلات پر ہیں۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی انٹراکورٹ اپیل پر رجسٹرار آفس اسلام ہائی کورٹ نے اعتراض لگا دیا جسے بعد میں دور کر دیا گیا، اعتراضات دور ہونے کے بعد الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کی اپیلوں کو ڈائری نمبر بھی لگ گئے۔

الیکشن کمیشن نے درخواست میں موقف اپنایا کہ بے شمار وجوہات پر آج بلدیاتی الیکشن  ممکن ہی نہیں تھے، بیلٹ پیپر چھپوائی کے بعد پرنٹنگ کارپوریشن میں موجود تھے، گلگت اور آزاد کشمیر سے بھی سٹاف نے آنا تھا، حساس پولنگ سٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کرنا ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد بلدیاتی الیکشن،عدالتی حکم کے باوجود پولنگ شروع نہ ہو سکی

دوسری جانب وفاقی حکومت نے بھی اسلام آباد میں آج الیکشن کرانے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے گزشتہ روز کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے اپیل دائر کی ،انٹراکورٹ اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، حتمی فیصلے تک سنگل بنچ کافیصلہ معطل کیا جائے۔

ادھر ووٹرز حق رائے دہی استعمال کرنے کیلئے پولنگ سٹیشنز پہنچے، الیکشن کمیشن کا عملہ موجود نہ ہونے پر ووٹرز نے برہمی کا اظہار کیا جبکہ جماعت اسلامی نے مختلف پولنگ سٹیشنز کے باہر احتجاجی کیمپ لگا دیئے، جماعت اسلامی نے الیکشن کمیشن اور حکومت کے خلاف عدالت جانے کا بھی اعلان کیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو آج 31 دسمبر کو وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا تاہم وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن کو سکیورٹی فراہم کرنے سے معذرت کر لی تھی اور الیکشن عملہ بھی فوری دستیاب نہیں تھا۔
 

Advertisement