اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی ٹیکس محتسب نے رواں سال 6034 شکایات نمٹائی ہیں جن میں سے 133 ازخود نوٹس کا فیصلہ کیا گیا، تاجروں کے مسائل کے حل کیلئے 14 ممتاز تاجروں کو اعزازی مشیر مقرر کیا گیا۔
وفاقی ٹیکس محتسب کے مشیر ڈاکٹر ارسلان سبکتگین، انکم ٹیکس ایڈوائزر ماجد قریشی ، لیگل ایڈوائزر الماس جوئندہ اور سینئر ایڈوائزر سروت طاہرہ نے ادارے کی سالانہ کارکردگی کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ادارے کی سالانہ کارکردگی کے حوالے سے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ وفاقی ٹیکس محتسب آصف محمود جا کے عہدہ سنبھالنے کے بعد ادارے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی گئی ہیں، ٹیکس دہندگان کے ٹیکس معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر شفاف تیز رفتار اور کم از کم وقت میں مفت حل کرنے کیلئے کئی اقدامات کئے گئے ہیں۔
ڈاکٹر ارسلان سبکتگین نے کہا کہ وفاقی ٹیکس محتسب نے 2022 کے دوران آصف محمود جا کی قیادت میں ریکارڈ 6034 شکایات کا ازالہ کیا ہے، اس عرصہ کے دوران وفاقی ٹیکس محتسب کو 6959 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 82 کو خارج کیا گیا جبکہ اس کے مقابلے میں 2021 میں 3371 شکایات موصول ہوئی تھیں جن میں سے 2868 شکایات کو نمٹایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایف ٹی او کے سات شہروں میں دفاتر موجود تھے جبکہ اب پانچ شہروں سرگودھا، سیالکوٹ اور حب میں پانچ نئے دفاتر کھولے گئے ہیں تاکہ ٹیکس دہندگان کو ان کی دہلیز پر انصاف فراہم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ایف ٹی او نے ٹیکس دہندگان کے مسائل کو فوری حل کرنے کیلئے کئی اقدامات کئے جن میں اوپن ڈور پالیسی، فوری تصرف ، میرٹ پر مبنی ریلیف، آگاہی مہم، ایڈوائزر کمیٹی میں اصلاحات سمندر پار پاکستانیوں کے شکایات کے ازالے کیلئے سیل کی تشکیل شامل ہیں۔
اس کے علاوہ خصوصی تحقیقی سٹڈی وفاقی ٹیکس محتسب آرڈیننس کا اردو میں ترجمہ اور ماہانہ نیوز لیٹر کی اشاعت شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شکایات کنندگان اپنی شکایت تحریری شکل میں واٹس ایپ کے ذریعے، ویب پیج اور ایف ٹی او آفس کے موبائل ایپ پر درج کروا سکتا ہے شکایت کنندہ اپنی شکایت کے بارے میں جاننے کیلئے 9386 پر رابطہ کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف ٹی او نے ماضی قریب میں فیصلہ کیا کہ ایف بی آر کو کم تنخواہ والے ملازمین سے ٹیکس نہیں کاٹنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ 2022 ء کے دوران سیل ٹیکس کے 554 ، انکم ٹیکس 1566 ،کسٹمز 576 اور غیر رسمی دو ازخود نوٹس پر 162 فیصلے کئے۔ انہوں نے کہا کہ صدرمملکت کے پاس وفاقی ٹیکس محتسب کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں میں ایف ٹی او کے حق میں فیصلوں کی شرح 92 فیصد ہے، انہوں نے کہا کہ سوزوکی کیسز میں رقم کی واپسی کی اب تک ادائیگی 18.42 ملین روپے ہوچکی ہے اس فیصلے سے 10 ہزار لوگوں کو فائدہ پہنچا، انہوں نے کہا کہ ایف ٹی او نے ریفنڈ میں تاخیر، مقدمات کے التواء، غیرقانونی غیرضروری اقدامات اور کاروباری برادری کو حراساں کرنے کے مسائل حل کرکے ٹیکس دہندگان کا اعتماد بحال کیا ہے۔