لاہور: (دنیا نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پیسوں کی آفر اور دھمکیاں بھی دی گئیں، لوگوں کو کہا جا رہا ہے کہ ہم نےعمران خان کو مائنس کر دیا ہے، اس کا کوئی فیوچر نہیں اس پر ریڈ لائن لگا دی ہے۔
لاہور میں پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمارے اتحادیوں کو دھمکیاں دی گئیں، کہا گیا (ن) لیگ میں چلے جاؤ، چودھری پرویز الہٰی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، مجھے احساس ہے کس طرح کے آپ پر پریشر تھے، مظفر گڑھ کے ایم پی ایز نے بتایا سوا ارب روپے 5 ممبران کو خریدنے کیلئے لگایا گیا، بلال وڑائچ کی شمولیت پر مبارکباد دیتا ہوں۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ اللہ کے بعد پاکستان کی وارث پاکستان کی عوام ہے، ریڈ لائن صرف اللہ کی ذات ڈال سکتی ہے، جن میں یہ تکبر، فرعونیت ہے ان میں کوئی عقل نہیں، جس نے تاریخ پڑھی ہو کبھی ایسی احمقانہ بات نہیں کر سکتا، کسی پر بھی سرخ لکیر صرف عوام ڈال سکتی ہے، ڈنڈے کے زور پرعوام کی اوپنین کو موڑنے کا فیصلہ ہوا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پتا نہیں کون سے جینئس ایسے فیصلے کرتے ہیں، 25 مئی کو جانوروں کی طرح ڈنڈے مارے گئے،30 سال ان چوروں کی حکومت کی وجہ سے پاکستان دنیا سے پیچھے رہ گیا، 30 سال تک دو خاندان لوٹ مار کرتے رہے، ان دو خاندانوں کا ایک ہی کام پیسہ چوری اور این آراو لینا تھا، انہوں نے معیشت ٹھیک کرنے کیلئے کبھی کوئی روڈ میپ نہیں دیا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم اتحاد نے اقتدار میں آتے ہی اپنے 1100 ارب کے کرپشن کیسز معاف کرائے اور اکانومی ڈوبنا شروع ہو گئی ہے، ان کا ماضی ہے جب بھی اقتدار میں رہے اکانومی کا برا حال کیا، یہ سوچ رہے تھے شہباز شریف بڑا جنیئس ہے، ہم نے اقتدار سنبھالا تو بینک کرپٹ اکانومی کو سنبھالا، کورونا کے باوجود ہماری معیشت بہتری کی طرف جا رہی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اللہ نے تحریک انصاف کو وہ مقبولیت دی جو کسی اور جماعت کو نہیں مل سکی، ہمارے جلسوں میں عوام نے بار بار بتایا وہ کدھر کھڑی ہے، ہماری حکومت ایک سازش کے تحت گرائی گئی، پہلےحکومتوں کو ہٹایا جاتا تو مٹھایئاں بانٹی جاتی تھیں اس بارایسا نہیں ہوا، ریڈ لائن ڈالنے والوں کو جب عوام باہر نکلے تو شاک لگا۔
عمران خان نے کہا کہ رحیم یار خان، میانوالی جلسے میں دینی انتہا پسند کے نام پر اپنے قتل کی واردات کا بتا دیا تھا، اسی سکرپٹ کے مطابق سب کچھ وزیر آباد میں ہوا، سیاست نہیں کر رہا ملک کیلئے حقیقی آزادی کا جہاد کر رہا ہوں، میں اس کو سیاست نہیں جہاد سمجھتا ہوں، مجھے پتا تھا انہوں نے مارچ کے دوران میرے اوپر واردات کرنی ہے، گوجرانوالہ میں پولیس کا پورا میرے ارد گرد سرکل تھا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ وزیر آباد میں حیران ہوا پولیس میرے ارد گرد نہیں تھی، میری اہلیہ اور مجھے بھی پتا تھا واردات ہوگی، جیسے میری ٹانگ ٹھیک ہو گی پھر سے عوام میں جاؤں گا، اللہ قربانی کے بغیر آزادی نہیں دیتا، چور، جرائم پیشہ، رانا ثنا جیسے بدمعاش مسلط ہوں وہ قوم تباہ ہو جاتی ہے، ہمارے اوپر جہاد فرض ہے، اللہ حکم دیتا ہے ظلم، نا انصافی کا مقابلہ کرو سر نہ جھکاؤ،
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہمارے اوپر ہر قسم کے چور، جرائم پیشہ لوگوں کو مسلط کیا گیا ان کے خلاف کھڑا ہونا سب کی ذمہ داری ہے، اگر ہم ان چوروں کے خلاف کھڑے نہ ہوئے تو آگے تباہی ہے، ان کی شکلیں، کرتوت، ریکارڈ دیکھیں تو کسی کو پاکستان سے امید نہیں، آپ سب اس کو سیاست نہیں جہاد سمجھیں، آپ کھڑے رہیں انشااللہ ہم سب کامیاب ہوں گے، ہماری کامیابی زیادہ دور نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کا سابق وزیراعظم ہوں اور میرے ساتھ ایسا سلوک ہوا،فاران، اعظم سواتی، شہباز گل سے جو کیا دہشت پھیلائی گئی، اعظم سواتی کے ساتھ جو سلوک ہوا وہ گوانتاناموبے جیل میں بھی نہیں ہو سکتا، ارشد شریف کو دھمکیاں دی گئیں اور پاکستان چھوڑ کر گیا، مونس الہٰی کے قریبی دوست فاران کو اٹھایا گیا، فاران زخمی اور اتنا خوفزدہ تھا ، عدالت میں ڈرا ہوا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ پوچھنا چاہتا ہوں کیا پاکستان بنانا ری پبلک بن چکا ہے؟ کیا اس ملک میں کسی کے کوئی حقوق ہیں؟، انصاف کے اداروں سے اپیل کر رہا ہوں، آرٹیکل 14 ہمارے انسانی حقوق کی حفاظت کرتا ہے، عدلیہ پر تنقید نہیں کرنا چاہتا مضبوط عدلیہ دیکھنا چاہتا ہوں، 25 مئی کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئیں، لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، ہم کونسا جرم کر رہے تھے جو لوگوں پر تشدد کیا گیا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ 25 مئی کو پرامن احتجاج ہمارا آئینی حق تھا، ہمارے حقوق کی حفاظت نہیں کی گئی عدلیہ کی طرف ہی دیکھیں گے، جس وقت ہم نے ان چوروں کو تسلیم کر لیا تو مطلب اپنے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط اور پھر کوئی مستقبل نہیں، پاکستان کے عوام آج مایوس ہو چکے ہیں، عوام کو تحریک انصاف سے امید ہے، ساڑھے 7 لاکھ پاکستانی گزشتہ چند ماہ میں ملک چھوڑ چکے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے مزید کہا کہ پاکستان کو ادھر کھڑا کر دیا ہے آئی ایم ایف پروگرام میں جائیں نا جائیں تب بھی مہنگائی ہے، یہ کینسر کا علاج ڈسپرین سے کر رہے ہیں، الیکشن جمہوری عمل ہے الیکشن کرانے سے کیوں ڈر رہے ہیں، اپنے آپ کو جمہوری کہنے والے الیکشن سے کیوں ڈر رہے ہیں، ان کو پتا ہے جب بھی الیکشن ہو گا وہ ہار جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری ان کا سپیشلسٹ ہے جس نے پہلے سندھ ہاؤس میں بھی منڈی لگائی تھی، وہ چوری اور حرام کے پیسوں سے لوگوں کے ضمیرخریدتا ہے، پیپلز پارٹی کے لوگ زرداری کی فوٹو نہیں لگاتے کیونکہ لوگ ووٹ نہیں دیتے، آصف زرداری لاہور آیا اور فیل ہوا، ہمارے لوگوں نے اسے مسترد کر دیا، آصف زرداری کا شکریہ بھی ادا کرتا ہوں گندے انڈوں کو پارٹی سے نکلوا دیا۔
عمران خان نے کہا ہماری حکومت کی آزاد خارجہ پالیسی تھی لیکن یہاں کے غلاموں کو پسند نہیں آئی، ہمارے دور میں ہر چیز بہتر ہو رہی تھی، نریندر مودی کہہ رہا ہے کہ پاکستان بھکاریوں کی طرح پھر رہا ہے، جنیوا میں بھیک مانگنے گئے اور اتنے بڑے وفد کے ساتھ گئے اور وہاں مہنگے ہوٹلوں میں ٹھہرے، جنیوا کانفرنس میں حصہ ویڈیو لنک کے ذریعے بھی لیا جا سکتا تھا، ان کی اکنامک پالیسی’’بھیک ‘‘مانگنا ہے۔