پشاور: (دنیا نیوز) نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت صوبے کی امن و امان، معاشی صورتحال اور مالی مسائل سے متعلق اجلاس ہوا۔
اجلاس میں نگران وزیر اعلیٰ کو متعلقہ حکام کی جانب سے صوبے کو درپیش مالی مسائل اور امن و امان کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی، محمد اعظم خان نے صوبے کو درپیش معاملات وزیر اعظم کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ اگلے چند دنوں میں ملاقات کریں گے۔
نگران وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ صوبے کیلئے یہ دونوں ایشوز انتہائی اہم ہیں، حکومت ان پر خصوصی توجہ دے گی، اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے ہر ممکن تعاون حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی، صوبے میں آئے روز امن و امان کے بڑھتے ہوئے واقعات اور پولیس پر حملے تشویشناک ہیں۔
محمد اعظم خان نے کہا صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، حالات کے تناظر میں پولیس اور سی ٹی ڈی کو مستحکم کرنے اور جدید آلات سے لیس کرنے کیلئے وفاق سے بات کی جائے گی۔
اجلاس میں سابق عوامی نمائندوں، سابق بیورو کریٹس اور دیگر شخصیات کی سکیورٹی کیلئے پولیس گارڈز کی تعیناتی کے موجودہ نظام پر نظر ثانی کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا، ان شخصیات کے ساتھ غیر ضروری طور پر تعینات اضافی اہلکاروں کو واپس بلانے کی تجویز دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں نئی پالیسی تشکیل کیلئے تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ اس وقت چار ہزار سے زائد پولیس اہلکار مختلف شخصیات کی سکیورٹی پر تعینات ہیں، جن افراد کو واقعتاً سکیورٹی کی ضرورت ہو، انہیں پولیس گارڈز فراہم کیے جائیں گے، موجودہ صورتحال میں غیر ضروری پولیس گارڈز فراہم کرنے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔