لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعظم کے بیٹے سلیمان شہباز کو بے گناہ قرار دے دیا۔
ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ مقدمے کا ضمنی چالان لاہور کی سپیشل سینٹرل کورٹ میں جمع کرادیا ہے، ضمنی چالان میں ایف آئی اے نے سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کو ملزمان کی فہرست سے نکال دیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تفتیش کے مطابق ایف آئی نے رقوم جمع کرانے والے افراد کے بیانات ریکارڈ کیے، کسی نے بھی الزام عائد نہیں کیا کہ رقوم کے عوض کوئی کک بیکس یا کمیشن دیا گیا ہو۔
یہ بھی پڑھیں:منی لانڈرنگ ریفرنس: سلیمان شہباز کی گرفتاری مطلوب نہیں: نیب کا بیان
ایف آئی اے رپورٹ میں کہا گیا ہے سلیمان شہباز کبھی عوامی نمائندہ یا پبلک آفس ہولڈر نہیں رہے، تفتیش کے دوران یہ ثابت نہیں ہوا کہ سلیمان شہباز کسی عوامی نمائندے کے بے نامی دار رہے ہیں۔
مزید کہا گیا ہے کہ سلیمان شہباز پر پیکا ایکٹ کے سیکشن 5 کی شق 2 کے الزامات ثابت نہیں ہوئے، ان پر منی لانڈرنگ اور اکاؤنٹس میں غیر قانونی ٹرانزیکشن کے الزامات کے کوئی شواہد نہیں ملے اس لئے سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کو چالان نہیں کیا جا رہا۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے نے 2020 میں شہباز شریف اور ان کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلیمان شہباز کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا، مقدمے میں سلیمان شہباز کو مفرور بھی قرار دیا گیا تھا۔