اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومت کے آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے پا گئے، وزیر اعظم نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات کی منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد کی وزیر اعظم سے ویڈیو لنک پر ملاقات ہوئی، وزیر اعظم شہباز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے آئی ایم ایف کے وفد سے پروگرام پر تبادلہ خیال کیا۔
آئی ایم ایف مشن کی جانب سے اقتصادی جائزہ کی تکمیل کے بعد پروگرام کی منظوری آئی ایم ایف کا بورڈ دے گا، اس کے بعد پاکستان کو ایک ارب 10 کروڑ ڈالر قرض کی اگلی قسط ادا کی جائے گی۔
آئی ایم ایف کے معاہدے کے مطابق پاکستان کو بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ، پٹرولیم پر ٹیکس بڑھانا ہو گا اس کے علاوہ توانائی شعبے میں گردشی قرضے کم کر کے اصلاحات لانا ہوں گی۔
سرکاری اداروں کے نقصانات میں کمی، نجکاری پروگرام پر عمل، مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ کی پالیسی برقرار رکھنا اور ٹیکس محصولات میں اضافے جیسی کڑی شرائط رکھی گئی ہیں۔
مذاکرات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ وہ آج اچھی خبر دیں گے، آئی ایم ایف مشن کے ساتھ مذاکرات آن ٹریک ہیں، ہمارا ان سے کوئی اختلاف نہیں۔
واضح رہے آئی ایم ایف کے وفد نے گزشتہ روز شہباز شریف سے ملاقات کی تھی جس میں معاشی صورتحال اور معاہدے پر تبادلہ خیال ہوا تھا، وزیر اعظم نے آئی ایم ایف وفد کو پروگرام مکمل کرنے اور اہداف پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی تھی۔
حکومت نے آئی ایم ایف وفد کو اعتماد بحال کرنے کیلئے ضروری اقدامات کی بھی یقین دہانی کرائی تھی، وزیرخزانہ نے وفد کو معاشی صورتحال سے آگاہ کیا جبکہ توانائی حکام نے وزیراعظم کو نظرثانی شدہ گیس مینجمنٹ پلان پیش کیا تھا۔