کراچی: (دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ گورنر صاحب بہادر آباد گئے تھے، پتا چلا انہوں نے گورنر کو فیس سیونگ کیلئے بلایا، پتا چلا ان سے دھرنا نہیں دیا جا رہا تھا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی والوں کو کوئی گورنر آکر سنہرے خواب دکھا کر دھرنے کینسل نہیں کرا سکتا، آج ہم نےعلامتی مظاہرہ کیا ہے، الیکشن کمیشن ہمیں تاریخ دے دے، ہمارے راستے میں رکاوٹ نہ ڈالو ورنہ لاوا پھٹ جائے گا، کیا کارکن بڑی جدوجہد کیلئے تیار ہیں؟ ٹرین مارچ کرنا پڑا تو کریں گے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے مزید کہا کہ یہ مت سمجھو کہ ہم ہوائی باتیں کر رہے ہیں، ہم اپنا حق لیکر رہیں گے، چھینی گئی یوسیز کو واپس لیں گے، یہ کیسا جمہوری نظام ہے پہلے انتخابات کیلئے جدوجہد پھر الیکشن کمیشن پر احتجاج کر کے حق مانگا جائے، آج الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر نو منتخب چیئرمین، وائس چیئرمین اور کونسلرز دھرنا دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم نے کراچی میں حلقہ بندیوں کیخلاف کل ہونے والا دھرنا مؤخر کر دیا
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے آئینی، قانونی اور جمہوری عمل مکمل نہیں کیا، الیکشن کمیشن نے ایسے انتخابات کا اعلان کر دیا جو بے رنگ، بے بو اور بے ذائقہ ہیں جس کا ملک میں کوئی دائرہ نہیں ہوگا، الیکشن کمیشن بتائے کہ کراچی کا کیا قصور ہے 26 دن گزرنے کے بعد بھی نتائج کا اعلان کیوں نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کے معزز رکن نے کہا کہ جماعت اسلامی احتجاج کیوں کرتی ہے، ہم کہنا چاہتے ہیں کہ آپ اپنا حق ادا کریں جماعت اسلامی احتجاج نہیں کرے گی، جماعت اسلامی کراچی کے عوام کی جماعت ہے ہم عوام کے حق کیلئے اسلام آباد کے الیکشن کمیشن میں بھی طویل دھرنا دیں گے۔