کوئٹہ: (دنیا نیوز) وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء لانگو نے بارکھان واقعہ میں مغویوں کی بازیابی کیلئے سکیورٹی اداروں کو مراسلہ لکھ دیا۔
وزیر داخلہ بلوچستان نے سکیورٹی اداروں کو جاری مراسلے میں لکھا ہے کہ عوام کی جان کی حفاظت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے، بچوں کی عدم بازیابی سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ساکھ متاثرہو رہی ہے۔
خیال رہے کہ گراں ناز نامی خاتون نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں بلوچستان کے وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران پر نجی جیل میں قید کرنے کا الزام لگایا تھا، بعدازاں خاتون کو دو جوان سال بیٹوں سمیت قتل کردیا گیا جن کی لاشیں کنویں سے برآمد ہوئیں۔
ادھر سردار عبدالرحمان کھیتران نے خاتون کے الزامات کو رد کر دیا اور اپنے بیٹے انعام شاہ پر سازش کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ سردار بننا چاہتا ہے، اسی نے خاتون سے بیان ریکارڈ کروایا۔
عبدالرحمان کھیتران کے بیٹے انعام شاہ کی جانب سے نجی عقوبت خانے میں قید مغوی بچوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کی گئی تھیں، انعام کھیتران نے دعویٰ کیا کہ خان محمد کی مغوی بیٹی بارکھان والے گھر جبکہ دیگر چار بیٹے کوئٹہ والے گھر میں ہیں۔
لواحقین کا کوئٹہ میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے قریب جاری دھرنا دوسرے روز میں داخل ہو گیا ہے، دھرنے کے شرکاء صوبائی وزیر کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کر رہے۔
بلوچستان حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے جس سے 30 روز میں رپورٹ طلب کی گئی ہے، بارکھان واقعہ پر مشاورت کیلئے قبائلی جرگہ آج طلب کیا گیا ہے۔