لاہور: (دنیا نیوز) سابق گورنر پنجاب اور معروف قانون دان لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے صدر مملکت کو انکار کرنا پاکستان میں ایسا کبھی نہیں ہوا، صدر کی تضحیک کی گئی۔
دنیا نیوز کے پروگرام "دنیا کامران خان کے ساتھ" میں گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ آئین میں واضح ہے 90 دن کے اندر الیکشن ہوں گے، اسی لیے سپریم کورٹ نے سو موٹو نوٹس لیا ہے، کبھی الیکشن کمیشن اور کبھی گورنر انکار کر دیتے ہیں، سپریم کورٹ نے بروقت نوٹس لیا ہے۔
سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ پنجاب میں 13 اپریل سے پہلے الیکشن ہو سکتے ہیں، یہ نہیں ہوسکتا گورنر آئین کی خلاف ورزی کرے، گورنر غلط وجہ بیان کر رہے ہیں، کیا ہی اچھا ہو پورے ملک میں عام انتخابات اکٹھے کرائے جائیں، مریم بی بی ایک یلغار کر رہی ہے۔
بیرسٹر علی ظفر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ایشو صرف یہ ہے کہ کس دن الیکشن ہونا ہے، ہمیں فرق نہیں پڑتا کوئی بھی ادارہ الیکشن کا اعلان کرے، الیکشن میں ایک گھنٹے کی بھی تاخیر نہیں ہو سکتی، الیکشن کے بغیر آئین ہی زندہ نہیں رہتا، تقریباً یقینی ہے کل تک فیصلہ آ جائے گا، جو بھی فیصلہ ہو گا ہمیں منظور ہو گا۔