اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ہزار گز اور اس سے بڑی ریاستی ملکیتی رہائش گاہوں کی نشاندہی کے حوالے سے قائم کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر نظر ثانی کی گئی۔
وزارت قانون و انصاف کے مطابق اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون و انصاف نے کہا کہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں وزیر اعظم کی ہدایات پر کفایت شعاری مہم کے سلسلے میں دو کنال اور اس سے زیادہ رقبہ کے سرکاری مکانات کی نشاندہی کے لئے مختلف وزارتوں سے تفصیلات طلب کی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: خرم دستگیر خان کی شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے توانائی کے اجلاس میں ورچوئل شرکت
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزارت ہاؤسنگ، وزارت داخلہ، وزارت مواصلات، وزارت ریلویز اور سی ڈی اے نے اس سلسلہ میں تفصیلات جمع کرا دی ہیں، تفصیلات کے مطابق اس وقت وزارت ہاؤسنگ کے پاس 194، وزارت مواصلات کے پاس دو، سی ڈی اے کے پاس پانچ اور وزارت ریلویز کے پاس 438 دو کنال سے زیادہ کے مکانات موجود ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ریاستی ملکیتی بڑی رہائش گاہوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے، سرکاری وسائل کےضیاع سے بچنے کے لئے ہی ایسے اقدامات کئے جا رہے ہیں، وفاقی وزیر قانون و انصاف نے دیگر وزارتوں کو بھی اس حوالہ سے جلد تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایات کیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کی کڑی ترین شرائط مان لیں: وزیر اعظم شہباز شریف کا اعتراف
اجلاس میں وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس، قانون و انصاف، مواصلات، پاکستان ریلویز، وزارت داخلہ، سول ایوی ایشن اور سی ڈی اے کے نمائندگان نے شرکت کی، وزیر قانون و انصاف نے سول ایوی ایشن کو ہدایت کی کہ ہوائی اڈے اور ہوائی پٹیاں جو استعمال میں نہیں ہیں ان کی تفصیلات بھی مہیا کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ملکیتی عمارتوں کا ڈیٹا چند دنوں میں کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا اور سیکرٹری وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نادرا کے ساتھ رابطہ کر کے ایسے گھروں کا ڈیٹا بیس تیار کریں گے۔