اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک انصاف کے آئین میں ترامیم اور انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، پولیٹیکل ونگ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ پی ٹی آئی نے اپنے آئین میں ترمیم کی تین قراردادیں پاس کیں، قرارداد کی کاپیاں فراہم کیں، تاہم اجلاس کا ایجنڈا اور منٹس مانگے ہیں، پی ٹی آئی کی جانب سے انٹرا پارٹی الیکشن کے طریقہ کار کو الیکشن کمیشن کو بتائے بغیر آئینی ترمیم میں تبدیل کیا۔
سماعت کے دوران حکام نے مزید بتایا کہ پی ٹی آئی کے موجودہ آئین میں پارٹی چیئرمین کا الیکشن خفیہ بیلٹ سے ہوتا ہے، پی ٹی آئی نے ترمیم کر کے پارٹی چیئرمین کے الیکشن کو شو آف ہینڈز کے ذریعے کر دیا، پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کو ابھی الیکشن کمیشن نے منظور کرنا ہے۔
پی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنر جمال انصاری نے بتایا کہ انٹرا پارٹی الیکشن پرانے آئین کے مطابق ہوا، ہم نے نئی آئینی ترامیم واپس لے لیں ہیں، انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق تفصیلات جمع کیں، الیکشن کمیشن نے اس پر اعتراض نہیں کیا، جن آئینی ترامیم پر الیکشن کمیشن نے اعتراض کیا وہ ہم نے واپس لے لی ہیں۔
جمال انصاری نے مزید بتایا کہ ہم نے انٹرا پارٹی انتخابات کے نتائج جمع کرا دئیے ہیں، انٹرا پارٹی انتخابات اور آئینی ترامیم علیحدہ علیحدہ معاملے ہیں، ہم معاملے کو دیکھ کر حکم جاری کر دیتے ہیں، دلائل سننے کے بعد چیف الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی آئین میں ترامیم سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔