کوئٹہ: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف بلوچستان بار نے سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا۔
ریفرنس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی آڈیو لیکس کے ذریعے عدلیہ کے تقدس، وقار اور غیرجانبداری پر سوالات اٹھے، سپریم کورٹ کے معزز جج نے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی، ان کے اثاثوں کی چھان بین کی جائے۔
بلوچستان بار کونسل نے ریفرنس میں مطالبہ کیا کہ جسٹس مظاہر علی اکبر کے خلاف آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کی جائے اور ساتھ ہی ان کو سپریم کورٹ کے جج کے عہدے سے ہٹایا جائے۔
دوسری جانب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس سردار طارق نے سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ اور ممبران کو خط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف پاکستان بار سمیت متعدد شکایات آ چکی ہیں، انتظار میں ہیں کہ چیف جسٹس کب جوڈیشل کونسل کا اجلاس طلب کرتے ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا کہ جائزہ لینا ہوگا کہ جسٹس نقوی کے خلاف شکایات میں ٹھوس مواد ہے یا نہیں، ریفرنس میں جان نہ ہوئی تو معزز جج کو بری کیا جائے گا، جج بری نہ ہوئے تو آئین کے مطابق رپورٹ بھجوائی جائے گی، دونوں صورتوں میں معزز جج اور عدلیہ کا وقار برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔