لاہور : (دنیانیوز ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نے صدر مملکت عارف علوی کے عدالتی اصلاحات کا بل واپس بھیجنے کے عمل کو درست اقدام قرار دیدیا ۔
لاہور میں پی ٹی آئی کے رہنما فواد چودھری نے حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صدر مملکت کا عدالتی اصلاحات کا بل واپس بھیجنا درست اقدام ہے ، سپریم کورٹ فیصلہ کرے گی یہ قانون بن سکتا ہے یا نہیں، قومی اسمبلی کے 342 کے ایوان میں 42 ارکان نے سپریم کورٹ کے کیخلاف قرارداد پر دستخط کیے، یہ سب نااہل ہونے والے ہیں، کسی بھی اہم رکن کے قرارداد پر دستخط نہیں۔
فوادچودھری نے کہا کہ کوئی سیاسی جماعت اتنے بزدل لوگوں پرمشتمل ہوسکتی ہے ، کونسی سیاسی جماعت انتخابات سے بھاگ سکتی ہے، دو یا تین رکنی بینچ عوام کا مسئلہ نہیں،عوام فوری انتخابات چاہتے ہیں، کس جج نے کہا ہے کہ 90 دن میں انتخابات ضروری نہیں؟ حکومت ججز میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا جسٹس اطہرمن اللہ سے احترام کارشتہ ہے کسی جج پر انگلی اٹھانے کاسوچ بھی نہیں سکتے ، فیصلوں سے اختلاف ہوتا ہے، احترام پر سمجھوتا نہیں ہوسکتا، سپریم کورٹ کا فیصلہ انصاف پرمشتمل ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بنیاد 2 چیزوں پر ہے پاکستان کی حاکمیت اعلیٰ اللہ رب العزت کی ہے اللہ تعالیٰ کے بعد اختیار منتخب نمائندوں کا ہے اور پاکستان کے مسائل کا حل صرف انتخابات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :صدر مملکت نے سپریم کورٹ بل نظرثانی کیلئے پارلیمنٹ کو واپس بھجوا دیا
فواد چودھری نے کہا کہ کل قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ آیا ہے کہا گیا الیکشن نہیں کراسکتے، دہشت گردوں کے رحم و کرم پر ہیں ، ایٹمی طاقت کے پاس الیکشن کیلئے 21ارب روپے نہیں، کل دنیا کوآپ کیا جواب دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کیا پاکستان میں انتخابات دہشت گردوں کی مرضی سےہوں گے ؟ دنیا کو بتائیں گے کہ الیکشن کیلئے 10ملین ڈالر بھی نہیں، پنجاب میں پراپرٹی ڈیلرو زیربن گئے ہیں یہ چھوٹے لوگ بڑی کرسیوں پربیٹھ گئے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نےعدلیہ مخالف مہم کاحصہ نہ بننےکا فیصلہ کیا ہے ان کا فیصلہ خوش آئند ہے، 12سال آپ نے سردھڑ کی بازی لگالی،عمران خان نااہل نہ ہوسکے اور بالآخر پاکستان کو انتخابات کی طرف جانا ہے۔
سابق وزیر اور رہنما تحریک انصاف حماد اظہر نے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت کو تقریباً ایک سال مکمل ہوچکا ہے، دیکھتے ہیں ایک سال میں معیشت پرکیا گل کھلایا ہے؟ ہمارے دورمیں مہنگائی کی شرح 34 فیصد تھی ، عمران خان کے دورمیں گروتھ ریٹ 6 فیصد تھا آج پاکستان کا گروتھ ریٹ منفی 0.04 فیصد ہے پاکستان کو تاریخی معاشی بدحالی کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آٹے کی لائنز میں لگ کر20 افراد جانیں دے چکے ہیں، وزیرخزانہ موسم بہار کانفرنس میں نہ جائیں، ایسا کبھی نہیں ہوا، ورلڈبینک، آئی ایم ایف کےایم ڈی نے وزیرخزانہ سے ملنے سے انکارکردیا ہے۔