لاہور : (دنیانیوز) لاہور سمیت صوبہ بھر میں چینی مہنگی کرنے اور افغانستان سمگلنگ کی تحقیقات شروع کر دی گئیں۔
ذرائع کے مطابق تحقیق میں معلوم کیا جائے گا کہ چینی کن راستوں سے بارڈر کراس ہوئی، کین کمشنر نے اس حوالے سے شوگر ملز سے تفصیلات مانگ لی ہیں ، چینی سمگلنگ میں کون کون سے ملز مالکان و ڈیلرز ملوث ہیں اس کی تحقیقات ہوں گی ،اب تک چار لاکھ ٹن چینی افغانستان جا چکی ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ 25 روپے فی کلو چینی کی قیمت بڑھنے سے ملز مالکان کو 115 ارب روپے کا فائدہ ہوا ،یہ رقم عوام کی جیبوں سے نکلی ہے ،تمام شوگر ملوں سے ڈیٹا منگوا لیا گیا ہے، بارڈر فورسز بھی چینی سمگلنگ روکنے میں ناکام رہیں۔
یہ بھی پڑھیں :ملک کے مختلف شہروں میں چینی کی قیمت میں ہوشربا اضافہ
ذرائع نے مزید بتایا کہ 130 روپے کلو والی چینی افغانستان میں 200 روپے کلو فروخت ہورہی ہے،اس سے پہلے لاکھوں ٹن آٹا، چاول افغانستان جا چکا ہے ،پاکستان میں آٹے چاول چینی کی مہنگائی اور قلت کی وجہ افغانستان سمگلنگ ہے ۔