اسلام آباد: (دنیانیوز) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد نے رہنماتحریک انصاف علی امین گنڈا پور کی تھانہ گولڑہ میں درج مقدمے میں ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پور کی تھانہ گولڑہ میں درج مقدمے میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، جج سکندر خان نے استفسار کیا کہ بالفرض میں مجسٹریٹ ہوں اور مجھے کسی آڈیو لیک پر مقدمہ درج کرنا ہو تو کیا کروں؟۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ وفاقی حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں مجسٹریٹ مقدمہ دائر کرسکتا ہے۔
جج نے مزید استفسار کیا کہ علی امین گنڈاپور کے کیس میں اسلحہ کہیں برآمد ہوا ہے؟، پولیس افسر نے بتایا کہ علی امین گنڈا پور سے یا کیس سے متعلق کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہوا۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے دورانِ تفتیش اپنے بیانات کو کئی بار تبدیل کیا ہے، تحریکِ انصاف کا مقصد ریاست پر حملہ کرنا ہوتا ہے، پوچھا کہ آڈیو کی ریکارڈنگ کب بھیجی؟ اور کب تک رپورٹ موصول ہوگی؟، پولیس اہلکار نے بتایا کہ آڈیو ریکارڈنگ کی رپورٹ آنا ابھی باقی ہے، معلوم نہیں کب آئے گی۔
پراسیکیوٹر نے دلائل مکمل کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور نے جیل سے باہر آکر ایسے ہی اشتعال پھیلانا ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج سکندر خان نے علی امین گنڈاپور کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کل تفتیشی افسر پیش ہوں، درخواست ضمانت پر فیصلہ کل سنایا جائے گا، عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔