لاہور: (دنیا نیوز) پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کو رشوت کے الزام میں ایک بار پھر اینٹی کرپشن میں طلب کرلیا گیا۔
اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کو 19اپریل کو صبح 10بجے دوبارہ طلب کر لیا، اس سے قبل انہیں 10اپریل کو طلب کیا تھا مگر وہ پیش نہیں ہوئیں۔
زرتاج گل پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے حلقے میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے مختلف منصوبوں کے ٹھیکے اپنے فرنٹ مینوں کو دئیے اور مارکیٹ سے کم ریٹ پردئیے، انہوں نے اور ان کے خاوند ہمایوں رضا اخوند نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ان منصوبوں کو ریوائزکروایا اور ان کی لاگت دوگنا کروائی، دونوں نے منصوبوں کو ریوائزکروا کرسرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔
سابق وفاقی وزیر زرتاج گل نے تمام منصوبوں کے ٹھیکے اپنے فرنٹ مینوں کو دے کر بھاری رشوت وصول کی، منظورشدہ منصوبوں کے پلان میں ازخود تبدیلی کرکے اپنے گھر اور سیکرٹریٹ کو پختہ سڑک سے منسلک کیا، زرتاج گل نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے منصوبوں میں ناقص میٹریل استعمال کرایا جس کی وجہ سے کام مکمل ہونے سے پہلے ہی گلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئیں۔
اینٹی کرپشن نے زرتاج گل، ان کے خاوند ہمایوں رضا اخوند، محمود بھٹی، ایکسین پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈی جی خان، ایس ڈی او پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈی جی خان، سب انجینئر متعلقہ سکیمز پبلک ہیلتھ ڈی جی خان کو 19اپریل کو صبح 10بجے طلب کر لیا۔