لاہور: ( دنیا نیوز ) صوبائی دار الحکومت سمیت ملک بھر میں شب قدر انتہائی مذہبی عقیدت و احترام سے منائی گئی۔
گھروں اور مساجد میں عبادات کا خصوصی اہتمام کیا گیا ، ملکی ترقی اور استحکام کے ساتھ ساتھ امت مسلمہ کی سلامتی اور خوشحالی کی بھی دعائیں کی گئیں جبکہ اہل ایمان بابرکت رات کی رحمتیں سمیٹتے رہے۔
لیلۃ القدر یا شب قدر جس کے بارے میں قرآن کریم میں سورہ قدر کے نام سے ایک سورت بھی نازل ہوئی ، اس رات میں عبادت کرنے کی بہت فضیلت اور تاکید آئی ، قرآن مجید میں اس رات کی عبادت کو ہزار مہینوں سے بہتر قرار دیا گیا ۔
لیلۃ القدر رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے ایک نہایت ہی بابرکت رات ہے، طاق راتوں کی تعداد 5 ہے جن میں سے کوئی بھی رات لیلۃ القدر ہو سکتی ہے اور اس شب کو تلاش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
رمضان المبارک کے آخری عشرے میں کسی بھی طاق رات کو شب قدر ہو سکتی ہے لیکن زیادہ تر رمضان المبارک کی 27 ویں شب کو ہی لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ شب قدر ہے، شب قدر کو آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کیا جاتا ہے۔
اسی سلسلہ میں ملک بھر میں مساجد میں خصوصی عبادات اور چراغاں کا انتظام کیا گیا ، نماز تراویح کے بعد ذکر اذکار، تلاوت کلام پاک ، صلوٰۃ و تسبیح سمیت دیگر عبادات کی گئیں، مساجد کے باہر سکیورٹی کے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے ۔