اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ہمارے پاس سندھ اور بلوچستان کی اسمبلیوں کو وقت سے پہلے تحلیل کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے، نگران حکومت کے پاس 60 دن ہوں گے، اگر منگل کو حتمی نتیجے تک پہنچ بھی جاتے ہیں تو اتحادیوں سے منظوری لینا ہوگی، یہ ڈیڈلاک نہیں ہے کہ بجٹ کون پیش کرے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پولیس نے قانون ہاتھ میں لینے والے کچھ لوگوں کو گرفتار کیا، پولیس ان لوگوں کو گرفتار کر کے تھانے لے گئی، اسحاق ڈار، اعظم نذیر تارڑ نے مجھے مذاکرات کے دوران فون کیا تھا، میں نے انہیں کہا قانون ہاتھ میں لینے والے لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ میں نے مذاکراتی ٹیم کو کہا کہ ابھی مقدمہ درج نہیں ہوا، مجھے کہا گیا اچھے اشارے کیلئے کارکنان کو رہا کر دیں، موبائل کا مائیک آن تھا میری پی ٹی آئی مذاکراتی ٹیم سےبھی ہیلو، ہائے ہوئی، میری ساری گفتگو کا پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کو پتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے آئی جی سے رابطہ کیا کہ ان لوگوں کو رہا کر دیں، گرفتار کارکنان نے آج صرف دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی تھی۔