اسلام آباد: (ویب ڈیسک) آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کے سلسلے میں منعقدہ دو روزہ بین الاقوامی کنونشن اختتام پذیر ہوگیا۔
کنونشن میں بیلجیئم، ایران، کینیا، شام، جمہوریہ کرغزستان ، برطانیہ، امریکہ، سکاٹ لینڈ سمیت 17 سے زائد ممالک کے مندوبین نے شرکت کی، کنونشن میں اندرون ملک سے اراکین پارلیمنٹ،سیاسی رہنما،سول سوسائٹی کے ممبران،خواتین، اکیڈمیا، غیر مسلم رہنماؤں نے شرکت کی۔
سعودی عرب کی مجلس شوریٰ کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ بن محمد بن ابراہیم الشیخ بھی شریک ہوئے، کنونشن کے پہلے روز پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، شیری رحمان، سابق چیئرمین سینیٹ فاروق ایچ نائیک، قمر زمان کائرہ نے خطاب کیا، کنونشن کے دوسرے روز اختتامی تقریب سے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کیا۔
اس موقع پر اعلامیہ بھی جاری کیا گیا، کنونشن کے اختتامی سیشن میں ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے اعلامیہ پیش کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اس اہم ترین بین الاقوامی کنونشن میں سعودی عرب، شام، ایران، کرغزستان ، ازبکستان، تنزانیہ، برطانیہ، امریکہ سمیت دنیا بھر کے اہم ممالک کے وفود شریک ہوئے۔
اعلامیہ کے مطابق نفیسہ شاہ نے کہا کہ کنونشن میں ہم نے اتفاق کیا کہ جمہوریت کو دنیا میں مزید مضبوط کرنے کے لئے کردار ادا کریں گے، ہم نے اتفاق کیا جمہوریت، انسانی حقوق اور معاشروں کی آزادی کے لئے مل کر کام کریں گے، ہم قانون سازی کو مزید مضبوط بنائیں گے، "میرا آئین میری آزادی کا ضامن" اس سلوگن پر مزید بہتر انداز میں کام کریں گے۔
اس کنونشن میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ہم قانون کی حکمرانی، خود مختاری، عدلیہ کی آزادی کے لئے مزید بہتر انداز میں کام کریں گے، انسانی حقوق اور آزادی اظہار رائے کیلئے بہتر انداز میں آگے بڑھنے پر بھی اتفاق کرتے ہیں۔
آئندہ آنے والی نسلوں کے لئے آزاد، محفوظ اور پائیدار ترقی پر مبنی معاشرے کی تشکیل کی جائے گی، عالمی کنونشن نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ آئین کے تحت دیئے گئے انسانی حقوق اور فلاح و بہبود کا تحفظ کیا جائے گا، برابری، انصاف اور باہمی احترام کی بنیاد پر معاشرے کی تشکیل کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔