اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی کے اجلاس میں ن لیگ کے رحیم یار خان سے رکن قومی اسمبلی شیخ فیاض الدین نے تحریری وقفہ سوالات میں انکشاف کیا ہے کہ بجلی کے لائن لاسز 113 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔
وزارت توانائی نے گردشی قرضے سے متعلق اعداد و شمار قومی اسمبلی میں پیش کر دیئے، جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کا حالیہ برس میں گردشی قرضہ 343 ارب روپے رہا۔
قومی اسمبلی اجلاس میں وفاقی وزیر توانائی نے اعتراف کیا کہ دسمبر 2022 تک گردشی قرضوں کا بوجھ 25 سو 36 ارب روپے ہو گیا، ملک میں کنڈے کے ذریعے ایک برس میں 230 ارب روپے کی بجلی چوری ہوئی۔