اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر توانائی (پاور ڈویژن) انجینئر خرم دستگیر خان نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے مانسہرہ کے علاقے ساون میرا میں پاکستان میں اپنی نوعیت کے پہلے 765/220 کے وی گرڈ سٹیشن کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی یہ بھرپور کوشش ہے کہ بجلی پیدا کرنے کیلئے مقامی وسائل کو بروئے کار لایا جائے تاکہ مہنگے درآمدی ایندھن پر انحصار کم کیا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو ایران سے مزید 100 میگا واٹ بجلی کی فراہمی شروع
انہوں نے کہا کہ سولر، ونڈ، ہائیڈل اور نیوکلیئر کے ذریعے بجلی کی پیداوار نا صرف سستی ہے بلکہ ماحول دوست بھی ہے، اس گرڈ سٹیشن سے لوڈ کی طلب کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ ٹرانسمیشن سسٹم کے استحکام میں مدد ملے گی اور یہ ملک میں محفوظ اور قابل اعتماد بجلی کی سپلائی کی ضرورت کو پورا کرے گا۔
خرم دستگیر نے کہا کہ مانسہرہ گرڈ سٹیشن کیلئے فنڈز عالمی بینک فراہم کرے گا، اس پر 24 ارب روپے لاگت آئے گی اور یہ اڑھائی سال میں مکمل ہوگا، اس گرڈ سٹیشن کو داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پہلے مرحلے میں پیدا ہونے والی 2160 میگاواٹ بجلی کی ترسیل کرنے والی 765 کے وی ڈبل سرکٹ ٹرانسمیشن لائن سے منسلک کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیکنالوجی میں کمی کے باعث 5 سال کے دوران لائن لاسز میں اضافہ
وفاقی وزیر نے کہا کہ ٹرانسمیشن لائنز اور گرڈ سٹیشنز کے اس منصوبے پر مجموعی طور پر 132 ارب روپے لاگت آئے گی، انہوں نے ہدایت کی کہ گرڈ سٹیشن کو مقررہ مدت سے ایک سال پہلے مکمل کرنے کے لیے بھرپور کوشش کی جائے اور گرڈ سٹیشن کیلئے ملازمتوں میں مانسہرہ اور ہزارہ کے نوجوانوں کو ترجیح دی جائے۔
خرم دستگیر خان نے کہا کہ ہزارہ ڈویژن میں 5 ہزار کنال اراضی پر سولر پارک بنانے کیلئے فوری طور پر فیزیبلٹی سٹڈی کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ تھر کول منصوبے سے رواں سال مزید 2 ہزار میگاواٹ بجلی قومی نظام میں شامل کی جائے گی۔
وزیراعظم 22 مارچ کو تھر میں پاور پراجیکٹ کا افتتاح کریں گے، اس پراجیکٹ کے لیے این ٹی ڈی سی کی ٹرانسمیشن لائن پر کام بھی تیزی سے جاری ہے جو اگلے ماہ کے آخر تک مکمل ہوگا۔