لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی دارالحکومت لاہور میں 9 مئی سے شروع ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران گاڑیاں، املاک جلانے اور شیلنگ سے شہر میں فضائی آلودگی میں اضافہ ہو گیا۔
فضائی آلودگی میں اضافے کے بعد شہر میں لوگوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ کراچی میں سبزے کی شرح صرف ایک فیصد تک رہ گئی۔
گزشتہ دنوں احتجاج کے دوران درختوں کے ساتھ جارحانہ رویہ اختیار کیا گیا اور انہیں بھی جلا دیا گیا۔
ماہرین کے مطابق پودوں اور درختوں کے ساتھ یہ رویہ ماحولیاتی بے حسی کی عکاسی کرتا ہے۔
واضح رہے کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد ملک میں ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی تھی۔