لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ماں سے محبت کے اظہارِ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جس کا مقصد ماؤں کی عظمت کا اعتراف اور انہیں خراج تحسین پیش کرنا ہے۔
دنیا کے اکثر ممالک میں ماؤں کا عالمی دن مئی کے دوسرے اتوار کو منایا جاتا ہے تاہم کئی ایسے ممالک بھی ہیں جو یہ دن جنوری، مارچ، اکتوبر یا نومبر میں مناتے ہیں، اس دن کو منانے کا مقصد ماں کے مقدس ترین رشتے کی عظمت و اہمیت کو اُجاگر کرنا اور ماں کیلئے احترام اور محبت کے جذبات کو فروغ دینا ہے۔
اس عظیم ہستی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے گوگل کا ڈوڈل بھی بدل گیا ہے۔
یاد رہے کہ ماؤں کا عالمی دن منانے کی تاریخ بہت قدیم ہے اور اس کا سب سے پہلے یونانی تہذیب میں سراغ ملتا ہے جہاں تمام دیوتاؤں کی ماں ”گرہیا دیوی“ کے اعزاز میں یہ دن منایا جاتا تھا، سولہویں صدی میں ایسٹر سے 40 روز پہلے انگلستان میں ایک دن ”مدرنگ سنڈے“ کے نام سے موسوم تھا، امریکہ میں مدرز ڈے کا آغاز 1872ء میں ہوا۔
سن 1907ء میں فلاڈیفیا کی اینا جاروس نے اسے قومی دن کے طور پر منانے کی تحریک چلائی جو بالآخر کامیاب ہوئی اور 1911ء میں امریکہ کی ایک ریاست میں یہ دن منایا گیا۔
ان کوششوں کے نتیجے میں 8 مئی 1914 ء کو امریکا کے صدر ووڈرو ولسن نے مئی کے دوسرے اتوار کو سرکاری طورپر ماؤں کا دن قرار دیا، اب دنیا بھر میں ہر سال مئی کے دوسرے اتوار کو یہ دن منایا جاتا ہے۔
پاکستان میں اس دن کے حوالے سے لوگ دو طبقوں میں تقسیم نظر آتے ہیں، ایک وہ جو اس دن کو ماؤں کی عظمت کیلئے اہم قرار دیتے ہیں، جبکہ دوسرے طبقے کا کہنا ہے کہ ماؤں سے محبت کیلئے ایک دن مختص کرنے کا کیا جواز، جبکہ ماں جیسی عظیم ہستی ہمیشہ محبت وتکریم کے لائق ہے۔
ماؤں کے عالمی دن کے موقع پر ہمیں یہ یادرکھنا چاہئے کہ والدین ایک سائے کی طرح ہیں جن کی ٹھنڈک کا احساس ہمیں اس وقت تک نہیں ہوتا جب تک یہ سایہ سر پر موجود رہتا ہے، جونہی یہ سایہ اُٹھ جاتا ہے تب پتہ چلتا ہے کہ ہم کیا کھو بیٹھے ہیں۔