اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر سے ملاقات کی، وفد میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، سید امین الحق اور کشور زہرہ شامل تھے۔
ترجمان ایم کیو ایم نے بتایا ہے کہ ملاقات میں کراچی سمیت سندھ کے شہروں میں بجلی کی اعلانیہ / غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور اضافی بلوں پر ایم کیو ایم کی جانب سے سخت احتجاج کیا گیا، وفد نے مطالبہ کیا کہ کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور اضافی بلوں کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو بھرپور عوامی رد عمل آئے گا، بڑے شہروں کی طرز پر کراچی میں بجلی کی فراہمی کیلئے ایک سے زائد کمپنیوں کو لائسنس جاری کیا جائے۔
ایم کیو ایم وفد نے کہا ہے کہ ایک سے زائد کمپنیوں کو بجلی فراہم کرنے کا لائسنس دیئے بغیر کراچی میں بجلی کا مسئلہ حل نہیں ہوگا، بجلی کی فراہمی کیلئے ایک سے زائد کمپنیوں کے ہونے سے عوام کو سستی اور بلاتعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکتی ہے، خرم دستگیر نے ایم کیو ایم کے مطالبے کی تائید کرتے ہوئے اس سلسلے میں مثبت پیش رفت کی یقین دہانی کروا دی۔
ترجمان ایم کیو ایم کے مطابق ایم کیو ایم وفد نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ کراچی میں بجلی چوروں کے بلوں کا بوجھ باقاعدگی سے بلوں کی ادائیگی کرنے والے شہریوں پر ڈالا جا رہا ہے، وفاقی وزیر نے کے الیکٹرک حکام سے رپورٹ طلب کرنے اور ایکشن لینے کی یقین دہانی بھی کروائی۔