کراچی: (دنیا نیوز) ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینئر مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ آج کی ایم کیو ایم تمام نشیب و فراز سے گزر کر کندن بن چکی ہے، اگر پاکستان کو کوئی جماعت آگے لے جا سکتی ہے تو وہ ایم کیو ایم پاکستان ہے۔
ایم کیو ایم کی جانب سے ہندو کمیونٹی کے اعزاز میں دی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ آوازیں آ رہی ہیں کہ یہ خدانخواستہ ایک ناکام ریاست ہے، اس نظام کے تحت اب ملک کو آگے لے جانا ناممکن ہے، 18 ویں ترمیم پاس کرکے تمام اختیارات صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو دے دئیے گئے، نیشنل فنانس کمیشن کے تحت 56 فیصد شیئر صوبوں کو دے دئیے گئے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا ہے کہ تقریباً 1 ہزار ارب روپے سے زائد سندھ کو سالانہ دئیے جاتے ہیں، سندھ تقریباً 300 ارب سے زائد ٹیکس کراچی سے جمع کرتا ہے، اس طرح 1400 ارب روپے سالانہ سندھ کو ملتے ہیں، این ایف سی ایوارڈ کے تحت یہ تمام فنڈز صوبے کو ملتا ہے، صوبہ یہ تمام فنڈز لینے کے بعد پی ایف سی نہیں دیتا، صوبے کے تمام اختیارات پر وزیر اعلیٰ قبضہ کیے بیٹھا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینئر مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ دنیا کے کون سے ملک میں ایسا ہوتا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے تمام اختیارات لے لئے، وہ کیوں یونین کونسل، ٹاؤن کونسل، ڈسٹرکٹ کونسل اور شہری کونسل کو با اختیار اور با وسائل نہیں کر رہا۔