فیصل آباد: (دنیا نیوز) سانحہ جڑانوالہ کے بعد شہر میں زندگی معمول پر آ گئی، متاثرہ مسیحی خاندانوں نے گھروں کو واپسی شروع کر دی۔
فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں 16 اگست کو افسوس ناک واقعہ کے بعد بند کیے گئے سرکاری اور نجی ادارے معمول کے مطابق کھل گئے ہیں، امن و امان برقرار رکھنے کیلئے رینجرز کی دو کمپنیاں سٹینڈ بائی کر دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: انتشار پھیلانے کی کسی کو اجازت نہیں، ریاست مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے، سرفراز بگٹی
سانحے کے بعد سے اب تک قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جلاؤ گھیراؤ پر اکسانے والے مرکزی ملزم سمیت 150 افراد کو حراست میں لیا ہے، عدالت سے جسمانی ریمانڈ ملنے پر پولیس نے 128 ملزمان کو نامعلوم مقام پر منتقل کر کے تفتیش شروع کر دی۔
پولیس کی جانب سے واقعے کے مزید تین مقدمات درج کر لیے گئے ہیں جن میں دہشت گردی، اقدام قتل، سرکاری و نجی املاک کی توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ سمیت 9 دفعات شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جڑانوالہ جیسے واقعات کا سبب دینی تعلیمات سے دوری اور کم علمی ہے، وزیر مذہبی امور
واضح رہے 16 اگست کو مشتعل ہجوم نے 19 چرچ اور 86 گھروں کو نذر آتش کیا تھا، سب سے زیادہ نقصان عیسیٰ نگری اور محلہ چمڑہ منڈی میں ہوا، ٹیلی فون ایکسچینج اور فاروق پارک بھی متاثرہ علاقوں میں شامل ہیں، مہاراں والا، شہروآنہ، کموآنہ اور چک 240 میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔