جڑانوالہ: (دنیا نیوز) نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ اقلیتی برادری کا تحفظ کرنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے، اقلیتوں کے تحفظ کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
مسیحی برادری سے اظہار یکجہتی کے لیے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے جڑانوالہ کا دورہ کیا، نگران وزیراعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جڑانوالہ واقعہ ایک بیماری کی نشاندہی کر رہا ہے، وہ بیماری پُرتشدد روئیوں کی ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ انتہا پسندی کا کسی مذہب، زبان یا علاقے سے کوئی تعلق نہیں، جڑانوالہ واقعے کا پتا چل تو بہت دکھ ہوا، آج آپ کے سامنے دل کی باتیں کرنے حاضر ہوا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ جڑانوالہ: جلاؤ گھیراؤ میں گرجا گھروں، مکانوں کو پہنچنے والے نقصان کی رپورٹ تیار
نگران وزیر اعظم نے کہا کہ ہر شہری کا تحفظ یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے، کوئی بھی معاشرہ عدل اور انصاف کے بغیر قائم نہیں رہ سکتا، جب سب کو یکساں انصاف ملتا ہے تو مملکت بھی قائم رہتی ہے، مملکت کے دشمنوں کا پہلا وار انصاف کے سسٹم پر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بنانے میں مسیحی برادری کا اہم کردار ہے، "یہ دشمن کوئی اور اس کا ہدف کوئی اور ہے"، دشمن کان کھول کر سن لے ہم ان تمام چیزوں کو بخوبی سمجھتے ہیں، ہم اپنے لوگوں کا تحفظ اور ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اقلیتی برادری کو یورپ، امریکا میں بھی ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، بطور امتی ہم مسیحی بھائیوں کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں، ایسا کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں، ریاست کو مظلوم کے ساتھ پائیں گے، ظالم کےساتھ نہیں پائیں گے، ہمارا رویہ ہمارے ایکشن سے نظر آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں: صدر نے اپنے سیکرٹری کی خدمات واپس کرنے کیلئے پرنسپل سیکرٹری کو خط لکھ دیا
نگران وزیر اعظم کا کہنا تھ اکہ دشمن کو انصاف کے کٹہرے میں لاکھڑا کریں گے، ہم میجورٹی میں ہیں لیکن میجورٹی ازم پر یقین نہیں رکھتے، آپ جھنڈے میں محض سفید رنگ نہیں ہیں، دشمن ہمیں اپنے لوگوں کا تحفظ کرنے میں تیار پائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یقین دلاتا ہوں ہمارا رویہ الفاظ سے زیادہ عمل سے نظر آئے گا، ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا یقین دلایا، ریاست اور ریاست کے قوانین مظلوم کے ساتھ ہیں۔
دریں اثنا نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ جڑانوالہ میں گرجا گھر بھی گئے، نگران وزیراعظم نے گرجا گھروں کی ازسر نو تعمیر کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔