لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سی ای سی میں اتفاق ہوا ہے کہ فوری انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا جائے۔
سی ای سی اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ اجلاس میں آئینی بحران پر بحث ہوئی، الیکشن کمیشن آئین کے مطابق فوری انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرے، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی کافی لمبی میٹنگ ہوئی ہے، سی ای سی میں سب نے اپنی رائے دی، ممبران نے لیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالے سے اعتراضات آصف زرداری کے سامنے رکھے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام مہنگائی، بجلی کے بلوں سے پریشان ہیں، الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہوگا تو الیکٹرول سٹرٹیجی سامنے رکھیں گے، ابھی اپنی حتمی سٹرٹیجی سامنے نہیں رکھ سکتے، لیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالے سے اعتراضات آصف زرداری حل کروائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ سوال تو میاں صاحب سے نہیں کیا گیا آپ نے ایک دن بھی سندھ، بلوچستان میں رات نہیں گزاری تو کیا ان کی ان صوبوں میں دلچسپی نہیں، افسوس صرف ایک جماعت کو نشانہ بنایا جاتا ہے، لاہور شہر میں پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی گئی، پیپلزپارٹی کو باقی جگہوں سے دوررکھنے کیلئے سازش کی گئی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 2018ء کے الیکشن میں جنرل فیض، ثاقب نثاراور پارٹی کا گٹھ جوڑ بھی سب کے سامنے ہے، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ پیپلز پارٹی صرف ایک صوبے تک خود کو محدود سمجھتی ہے، 2013ء میں پیپلز پارٹی کو پنجاب سے غیرجمہوری طریقے سے نکالا گیا، ہمیں پنجاب سے غیرجمہوری طریقے سے نکالنے والے آج نقصان اٹھا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ایک اتحادی بارے کہا جاتا ہے کہ جب مشکل میں پڑتے ہیں تو پاؤں پکڑتے ہیں جب مشکل میں نہ ہوں تو گردن پکڑتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ تمام مسائل کا حل جمہوریت میں ہے، نوجوانوں کو ایک امید دلانی ہے، عوام الیکشن کمپین میں حصہ لے کر اپنی بھڑاس نکال سکتے ہیں، سیاست میں روایتی طریقہ کارکو چھوڑنا پڑے گا، نوجوانوں کے مسائل کو اچھی طرح سمجھتا ہوں، نوجوانوں کو سیاسی ومعاشی طور پرانگیج کرنا پڑے گا، مایوس نوجوانوں کو امید دلانا تمام جماعتوں کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب قوانین کے حوالے سے واضح مؤقف ہے، نیب کو آمر نے بنایا اسے بند کرنا چاہیے، آج سپریم کورٹ کا آنے والا فیصلہ نہیں پڑھا، سپریم کورٹ کا جو فیصلہ آیا وہ متوقع تھا، ہمارا مؤقف ہے کہ احتساب سب کا ایک جیسا ہونا چاہیے، نیب مقدمات پرانے ہوں یا نئے، سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، پیپلزپارٹی کیلئے نیب کوئی نئی چیز نہیں ہے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ 9 مئی سے پہلے ہماری کوشش تھی کہ سیاسی ڈائیلاگ سے الیکشن کا حل نکالیں، کاش وہ ہماری کوشش کامیاب ہوتی تو جمہوریت کیلئے بہترہوتا، پی ٹی آئی کے لوگوں نے دفاعی تنصیبات پرحملہ کردیا تووہ بات ادھر ہی رہ گئی، ہم ان سیاست دانوں سے بات کرسکتے ہیں جو براہ راست 9 مئی میں ملوث نہیں ہیں، 9 مئی کولائن کراس کی گئی۔