کراچی: (دنیا نیوز) کیرتھر نیشنل پارک سندھ آئی بیکس کی پر اسرار اموات کا سلسلہ جاری ہے۔
مقامی افراد کے مطابق مزید 4 آئی بیکس پانی کے ذخیرے کے پاس مردہ حالت میں پائے گئے جبکہ مجموعی طورپرمتاثرہ آئی بیکس کی تعداد 9کے لگ بھگ تھی۔
ان کا کہناہے کہ ایک مقام پرمادہ آئی بیکس کے ساتھ اس کا بچہ بھی مردہ حالت میں ملا ہے،آئی بیکس کے پانی پینے کے تالابوں کو صاف کرنے کی کوشش کررہے ہیں،بیماری پھیلنے کے خطرے کے پیش نظربڑے تالاب کا پانی بند کردیاگیا۔
مقامی ماہرین کے مطابق آئی بیکس مبینہ پی پی آر نامی وبائی بیماری کا شکار ہو رہے ہیں، پی پی آر کو ’گوٹ طاعون‘ کہا جاتا ہے،یہ وائرس تیزی سےپھیلتا ہے، عام طور پر یہ وائرس بھیڑوں اوربکریوں کوہی اپنی لپیٹ میں لیتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ عرصہ قبل گھروں میں پلنے والنے بکروں میں ایک وبائی بیماری پھیلی تھی،جس کے دوران بڑی تعداد میں ان پالتوجانوروں کوویکسین بھی لگائی گئی تھی،بہت ممکن ہے کہ سندھ آئی بیکس کو ان بکروں سے کوئی بیماری لاحق ہوئی ہو۔
سندھ وائلڈ لائف کے ایڈمن ممتازسومرو کے مطابق ٹیم اس وقت مذکورہ علاقوں میں موجود ہے،گذشتہ دنوں طویل رقبے پرگشت کے دوران کسی غیرمعمولی حالات کا مشاہدہ نہیں ہوا،البتہ ابھی اس حوالے سے شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں۔
ان کا کہناہے کہ پچھلے دنوں مردہ حالت میں ملنے والے آئی بیکس کے نمونے لیبارٹری بھیجے ہیں، گزشتہ دنوں اونچے مقامات پرآب گاہوں کے قریب 12آئی بیکس مردہ ملے تھے،تاہم ان کی اموات کوایک فطری اندازمیں دیکھا گیا،تاہم اب نمونوں کی رپورٹ لیبارٹری سے موصول ہونے کے بعد اس بات کا تعین ہوسکےگاکہ کیا یہ اموات کسی بیماری کی وجہ سے ہورہی ہیں۔