جھنگ: (دنیا نیوز) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن پر واضح کیا ہے کہ جے یو آئی انتخابات کی خواہاں ہے لیکن 2018ء کے الیکشن جیسا انتخاب نہیں چاہتی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ 2018ء کا الیکشن عوامی نہیں اسٹیبلشمنٹ کا الیکشن تھا، 2018ء کے الیکشن نتائج کے خلاف جے یو آئی نے سب سے پہلے نعرہ مستانہ لگایا۔
عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ساڑھے تین برسوں میں جے یو آئی نے 15 ملین مارچ اور ایک آزادی مارچ کیا، پی ٹی آئی کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے بعد جے یو آئی الیکشن چاہتی تھی لیکن پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتوں کی رائے کو اہمیت دی۔
انہوں نے کہا کہ 2022ء میں پی ڈی ایم نے چیلنج قبول کرتے ہوئے حکومت بنائی اور ملک کو دیوالیہ ہونے سےبچایا، جنوری کے آخر میں الیکشن کرانے کے الیکشن کمیشن کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں، تاہم جنوری میں بلوچستان اور کے پی کے میں برف باری عروج پر ہوتی ہے، الیکشن کمیشن اس بارے بھی غور کرے۔
عبدالغفور حیدری نے کہا کہ حکومت سے الگ ہوتے ہی پی پی اور ن لیگ کا ایک دوسرے پر الزامات لگانا فطری عمل ہے، سیاسی جماعتیں اپنے سیاسی مخالفین کو آڑے ہاتھوں نہیں لیں گی تو عوام کی عدالت میں کیسے جائیں گی، نواز شریف پاکستان آ رہے ہیں یا نہیں اس بارے کچھ نہیں کہنا چاہتا البتہ انہیں وطن واپس آنا چاہئے۔