اسلام آباد (دنیا نیوز) جے یو آئی (ف) کے سربرار نے صدر مملکت کے بیان پر ردعمل میں کہا صدر عارف علوی نے ملکی نظام میں خوامخواہ کا بھونچال لانے کی کوشش کی ہے۔
سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا الیکشن کی تاریخ دینا صدرمملکت کا اختیار نہیں ہے، اگر صدر کا اختیار ہے بھی تو اس کا استعمال بدنیتی پر مبنی ہے، صدر مملکت ایک پارٹی کی نمائندگی کر رہے ہیں اور وہ جانبدار صدر ہیں، الیکشن کمیشن صدر کے کسی حکم یا تجویز کو ماننے کا پابند نہیں ہے، وہ خود ایک ادارہ ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا صدر نے ایک ایسی عدالت سے رجوع کرنے کی تجویز دی ہے جو عدالت چیئرمین پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی کو سپورٹ کر رہی ہے، صدر نے گیند عدلیہ کی طرف پھینکی ہے، ایک دوسرے کی طرف گیند پھینکتے پھینکتے ناظرین کہتے ہیں کہ گول نہیں ہوا جی۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کا آفیشل فیس بک پیج اکاؤنٹ ہیک ہو گیا
فضل الرحمان نے مزید کہا صدر نے ملکی نظام میں خوامخواہ کا بھونچال لانے کی کوشش کی ہے، اس لاحاصل بحث سے انتخابی معاملات کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی، کون سی قوتیں صدر کو سپورٹ کر رہی ہیں جو ملک میں سیاسی عدم استحکام چاہتی ہیں؟ پاکستان کی سیاست میں یہ روش ٹھیک نہیں ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا یہ اداروں کو الجھانے کی ایک کوشش ہے لیکن کامیابی نہیں ہوگی، صدر کی اوقات کا بھی پتہ ہے، وہ خود بونس پر چل رہے ہیں، مدت پوری ہونے پر نئے صدر کے آنے تک عارف علوی اپنی اوقات میں رہیں، انتخابات کی تاریخ کا اختیارعدلیہ کو ہے نہ صدر کو اور نہ ہی وزیر اعظم کو، یہ اختیار الیکشن کمیشن کا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا نواز شریف اکیس اکتوبر کو وطن واپس آنے کا اعلان کرچکے ہیں، ہم ان کو ویلکم کریں گے، سندھ میں ابھی تک کسی بھی جماعت سے اتحاد نہیں ہوا، سندھ میں کچھ جماعتوں کے ساتھ رابطے چل رہے ہیں، پیپلز پارٹی کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہے، محمد میاں سومرو ملاقات کے لئے آئے تھے، ان کی جے یو آئی میں شمولیت پر کوئی بات نہیں ہوئی۔