اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کیس سے متعلق دلائل نہ دینے پر سپریم کورٹ کے سینئر وکیل کی سرزنش کر دی۔
سپریم کورٹ میں ٹیکس سے متعلق نظرثانی کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں ہوئی۔
چیف جسٹس پاکستان نے دلائل نہ دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وکیل فیاض شیرازی سے مکالمے میں کہا کیس کے میرٹ پر دلائل دیں، بتائیں آپ کی درخواست قابل سماعت ہے؟
وکیل فیاض شیرازی نے کہا کہ ہمارا کیس زائد المعیاد ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عدالت آپ کا کیس سننا چاہتی ہے اور آپ کہہ رہے ہیں کیس زائد المعیاد ہے، آپ کلرک نہیں سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ کا بڑا احترام ہے کیونکہ آپ سینئر وکیل ہیں اور آپ کا بڑا مرتبہ ہے۔
چیف جسٹس کا اپنے ریمارکس میں مزید کہنا تھا کہ ایسے کیسز دائر کرنے سے دیگر مقدمات کے فکس ہونے پر اثر پڑتا ہے، ہم آپ کی عزت کریں گے، آپ اس عزت کو خود نقصان نہ پہنچائیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے وکیل کی جانب سے دلائل نہ دینے پر نظرثانی درخواست مسترد کر دی۔