کراچی: (دنیا نیوز) پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ پورے صوبے میں کام بند کرکے لوگوں کو کیوں سزا دی جارہی ہے۔
سابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کچھ سکیموں کی اجازت دے رہا ہے، الیکشن کمیشن پک اینڈ چوز نہ کرے، ترقیاتی سکیموں پر پابندی ہونی ہی نہیں چاہئے تھی، سوال اٹھتا ہے کیا کیئرٹیکر ہونے چاہئیں؟ ہمارے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے، نگران حکومت اپنا کام کرے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ کسی سے شکایت نہیں ہے، ہمارا حکومت چلانے کا تجربہ ہے، 2022ء میں جب سیلاب آیا تھا اس کی تباہ کاریاں ختم نہیں ہوئیں، 70 فیصد صوبہ پانی میں ڈوب گیا تھا، کاشتکاری کو نقصان پہنچا، 21 لاکھ گھر تباہ ہوئے، پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے ری ہیبلی ٹیشن کو ہائی لائٹ کیا۔
سابق وزیراعلیٰ نے مزید کہا چیئرمین پی پی کی کوششوں کی وجہ سے جنیوا کانفرنس ہوئی، واحد صوبہ سندھ تھا جس نے کانفرنس کے لئے تیاری کی تھی، آصف زرداری اور بلاول بھٹو مسلسل رابطے میں تھے، مجھ سے جب بھی ناراضگی ہوئی انہیں باتوں پر ہوئی کہ لوگوں تک جلدی جاؤں، دو ارب ڈالر سے زائد پیسے سندھ نے ورلڈ بینک، ایشین بینک اور دیگر ذریعوں سے جمع کئے۔