کراچی: (دنیا نیوز) نگران وزیر اعلیٰ سندھ کے کئی کابینہ ارکان سے اختلافات سامنے آگئے، یونس ڈھاگہ سے محکمہ خزانہ، منصوبہ بندی کا قلمدان واپس لینے پر وزرا ناراض ہوئے۔
ذرائع کے مطابق نگران وزیر بلدیات مبین جمانی بھی یونس ڈھاگہ سے قلمدان واپس لینے پر تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں، نگران وزیر اعلیٰ سندھ پر پیپلز پارٹی مخالف جماعتوں نے بھی تحفظات کا اظہار کیا۔
نگران وزیراعلیٰ سندھ اور نگران وزیر صحت ڈاکٹر سعد خالد نیاز کے درمیان اختلافات کابینہ اجلاس سے شروع ہوئے جس کے بعد ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے نگران صوبائی حکومت پر الزامات عائد کیے۔
اس پر ترجمان نگران وزیراعلیٰ سندھ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے محکموں کے اچانک دوروں سے ثابت ہوا کہ ڈاکٹر سعد نیاز ہسپتالوں کو بہترکرنے میں بری طرح ناکام رہے ہیں، ڈاکٹر سعد نیاز نے بد نیتی کی بنیاد پر جائزہ اجلاس کو 3 مرتبہ ملتوی کروایا تاکہ ان کی ناقص کارکردگی کا جائزہ نہ لیا جا سکے۔
ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر سعد نیاز اپنےبیان میں جو زبان استعمال کر رہے ہیں وہ کوئی مہذب یا پیشہ ور ڈاکٹر یا وزیر استعمال کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، سعد نیاز نے جس طرح کی غلط بیانی اور بیہودگی اپنے بیانات میں دکھائی وہ ظاہرکرتی ہے کہ جھوٹ کی کوئی بنیاد نہیں ہوتی، ڈاکٹر سعد نیاز کو جوابدہ ٹھہرایا گیا تو وہ بے بنیاد اور جھوٹے بیانات پر اتر آئے۔