اسلام آباد: (دنیا نیوز) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے عالمی تقاضوں کے مطابق تکنیکی اور سائنسی مضامین میں وظائف متعارف کرنے کی ہدایت کی ہے۔
نگران وزیراعظم کے زیر صدارت ہائر ایجوکیشن کمیشن کے حوالے سے اجلاس ہوا، انوار الحق کاکڑ نے ملک میں اعلیٰ تعلیم کو عصر حاضر کے تقاضوں اور معیشت کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کی ہدایت کر دی، انہوں نے کہا کہ بیرون ملک زیر تربیت پاکستانی طلبہ کے وظائف کی رقوم کے اجرا میں حائل رکاوٹیں جلد از جلد دور کی جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: تارکین وطن پاکستان میں سرمایہ کاری کریں، سہولتیں فراہم کرینگے: نگران وزیر اعظم
انوار الحق کاکڑ نے متعلقہ حکام کو سرکاری وظائف کے ذریعے آنے والے نتائج کے حوالے سے ایک جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ ملکی معاشی ترقی کے لیے ملک میں سائنس اور انجینئرنگ کے شعبوں میں تعلیم اور تحقیق کو فروغ دینا ہو گا۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو آئی ٹی اور فارماسیوٹیکل انڈسٹری سے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تحقیق کی فنڈنگ کروانے کی حکمت عملی تشکیل دینے اور ملک میں تربیت یافتہ افرادی قوت بالخصوص نرسنگ کے شعبے میں تربیتی استعداد بڑھانے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہنر مند افرادی قوت ہمارا بہت بڑا اثاثہ ہے اور ملک کے ساتھ ساتھ بیرون ملک بھی ہنر مند افراد کی بہت مانگ ہے، اجلاس میں وزیراعظم کو پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کی صورتحال، طلبہ کے لئے وظائف، ملکی جامعات اور دیگر امور کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ پاکستان میں اس وقت ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تسلیم شدہ 259 اعلیٰ تعلیمی ادارے ہیں، گزشتہ برسوں میں پاکستان میں بین الاقوامی معیار کی جامعات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، اجلاس میں ملک کے تعلیمی شعبے میں پلیجرزم کے سد باب کے لیے تشکیل شدہ حکمت عملی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: میٹرک اور انٹرمیڈیٹ میں نمبر گیم ختم، گریڈ سسٹم متعارف کرا دیا گیا
شرکا کوبریف کیا گیا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قیام سے لے کر اب تک پی ایچ ڈی کے 20 ہزار سے زائد طلبہ کو وظائف فراہم کیے جا چکے ہیں، اجلاس میں اکادمیہ اور ملکی صنعت کے مابین اشتراک کے لیے تشکیل شدہ حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں وزیراعظم کو آئی ٹی کے شعبے میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے لیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا، ان اقدامات میں لاہور اور کراچی میں جدید ڈیٹا سینٹر کا قیام، جدید ترین سپر کمپیوٹرز کا استعمال اور دیگر پروگرام سر فہرست ہیں۔