اسلام آباد : (دنیانیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈز سکینڈل میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت بحالی کی درخواست غیرموثر ہونے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے تفصیلی فیصلہ جاری کیا، فیصلے میں کہا گیاہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد ضمانت بحالی کی درخواست غیرموثر ہوگئی، ٹرائل کورٹ کا درخواست ضمانت مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی، 10 اگست کو چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت مسترد ہوئی، نیب نے اب گرفتاری ڈال دی، چیئرمین پی ٹی آئی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری متعلقہ عدالت میں دائر کر سکتے ہیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ٹرائل کورٹ سے عدم حاضری دانستہ نہیں تھی، اسلام آباد ہائیکورٹ نیب نے جب گرفتاری ڈال دی تو پھر ضمانت بحالی کی درخواست غیرموثر ہو جاتی ہے، یہ عدالت اِس درخواست میں چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کی قانونی حیثیت کا جائزہ نہیں لے سکتی۔
یہ بھی پڑھیں :توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت بحال
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی چیئرمین کے 190 ملین پاؤنڈ سکینڈل اور توشہ خانہ نیب کیسز میں ضمانت کی درخواستیں احتساب عدالت میں بحال کرنے کی پٹیشن پر فیصلہ محفوظ کیاتھا ۔
یاد رہے کہ احتساب عدالت نے عدم پیروی پر دونوں ضمانتیں خارج کی تھیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے احتساب عدالت کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔