لاہور: (دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں نے جو مسلمان بھی نہیں تھے انہوں نے غزہ کیلئے آواز اٹھائی، ہم ان کا خیر مقدم کرتے ہیں، دنیا بھر کے عوام غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن مسلم ممالک نے ہمیں مایوس کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ امید تھی مسلم حکمران غزہ کی سکیورٹی کا کوئی اعلان کریں گے، فلسطینیوں کیلئے فنڈز کا اعلان کریں گے، امید تھی مسلم ممالک اسرائیل کو تیل کی فراہمی کے عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کر سکتے ہیں لیکن ایسا نہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک کی قرار دادوں سے اسرائیل کو حوصلہ ملا، مسلم ممالک کے حکمرانوں نے اجلاس میں بیٹھ کرکھانا کھایا اوراٹھ کر چلے گئے، دنیا بھر کے باضمیر لوگوں کو فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے پر سلام پیش کرتا ہوں۔
سراج الحق نے کہا کہ کینیڈا کے وزیراعظم کا خواتین نے محاصرہ کیا، کینیڈین وزیراعظم کو کھانا چھوڑ کر جانا پڑا، واشنگٹن، لندن، فرانس میں بھی مظاہرے ہو رہے ہیں، ایک پاکستانی نژاد خاتون نے اسرائیلیوں کے حق میں مظاہرہ کیا، اس خاتون نے پہلے بھی اسرائیل کا دورہ کیا تھا، نگران حکومت اس خاتون کی شہریت ختم کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل خوف میں مبتلا تھا کہ اگر مسلمان حکمران مل گئے تو کون سا لائحہ عمل بنائیں گے لیکن ایسے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے جس سے غزہ کے لوگوں کی حفاظت ممکن ہو سکے، مسلمان حکمران امریکہ کے ڈر سے کچھ اقدامات نہیں کر رہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے حکمران کہتے ہیں کہ ہم یتیموں کی کفالت کریں گے، اگر کوئی یتیم رہے گا تو تم یتیموں کی کفالت کرو گے نا، آج تک تاریخ میں مسلمان حکمرانوں نے ایسی بزدلی نہیں دکھائی، تاریخ میں آج کے مسلمان حکمرانوں کو اچھے نام سے یاد نہیں کیا جائے گا۔