اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مری اور دیگر حلقہ انتخاب میں گھوسٹ ووٹروں کے اندراج کے معاملہ پر سوشل میڈیا پر بعض حلقوں کے الزام کو بے بنیاد، لغو قرار دیدیا۔
الیکشن کمیشن پر الزام لگایا گیا کہ گھوسٹ ووٹروں کا اندراج کسی سیاسی جماعت کو فائدہ پہنچانے کے لیے کیا گیا، جس پر ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ووٹر کا اندراج شناختی کارڈ پر درج مستقل یا عارضی پتہ کے مطابق کیا جاتا ہے، کسی بھی ووٹر کا اُس انتخابی حلقہ میں موجود ہونا ضروری نہیں۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق یہی وجہ ہے کہ آبادی اور ووٹر کے اندراج کے تناسب میں کئی انتخابی حلقوں،اضلاع میں فرق ہے، اگر مری یا جہلم کا شناختی کارڈ رکھنے والے کو دیکھیں تو وہ دیگر شہروں پر رہائش پذیر ہیں، مردم شماری کے وقت وہ مری یا جہلم میں نہیں ہوتے، لہٰذا مردم شماری میں ان کا شمار نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: عام انتخابات کا شیڈول رکوانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
الیکشن کمیشن کے ترجمان نے کہا کہ اسی وجہ سے مردم شماری میں آبادی کم ہوجاتی ہے اور انتخابی فہرستوں میں ووٹروں کا اندراج زیادہ ہو جاتا ہے، شناختی کارڈ پر پتہ مری یا جہلم کا ہے تو وہ وہیں ووٹ درج کروانے کے اہل ہیں۔
ترجمان کے مطابق ووٹ کے اندراج، اخراج پر اعتراضات کے لیے الیکشن کمیشن نے باقاعدہ مہم بھی چلائی، ووٹ اندراج، اخراج و درستگی کی آخری تاریخ 28 اکتوبر تھی، تمام فوت شدگان ووٹران کے ووٹ حذف کئے گئے۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق عام انتخابات کے دوران یہی انتخابی فہرستیں استعمال ہوں گی، غیر ذمہ دارانہ بیان بازی سے گریز کیا جائے، الیکشن کمیشن متعلقہ اداروں و افراد کے خلاف مناسب کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔