لاہور : (دنیانیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما و سابق وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہےکہ تین بار وزیراعظم بننے والے کو 7سال بعد انصاف ملا، 8 فروری کو عوام اپنی عدالت میں نواز شریف کے حق میں فیصلہ دیں گے۔
ماڈل ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ ن جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ ایک 74سالہ رنگیلا بابا جیل میں بیٹھ کرکہہ رہا ہے لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں، ایک نوجوان لیڈر جیل سے باہربیٹھ کر کہہ رہا ہے نوازشریف لاڈلا ہے ، یہ 74سالہ بابا بھی کہا کرتا تھا کہ نوازشریف کہتا ہے مجھے کیوں نکالا؟، 16ماہ کی حکومت میں ایک نوجوان لیڈر بھی شامل تھے، وہ نوجوان لیڈر بھی کہہ رہے ہیں کہ نوازشریف کہتے تھے مجھے کیوں نکالا۔
لیگی رہنما نے کہا کہ نوازشریف نے ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا، سی پیک دینے کی وجہ سے پاکستان میں خوشحالی آئی، سی پیک دینے کی وجہ سے نواز شریف تاحیات نااہل ہوئے، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر انہیں تاحیات نااہل کردیا گیا ،دنیا میں ایسا قانون نہیں، اب جا کر 7سال بعد انصاف دیکھنے کو ملا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ لوگ نا انصافی کریں تو پھر ملک کس طرح ترقی کرے گا، طاقتوروں اور انصاف دینے والے نے مل کر ملک کو اس حال تک پہنچایا، ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف کس کی خواہش پر عدالتی قتل کا فیصلہ سنایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 8فروری کو عوام اپنی عدالت لگائیں گے اور نوازشریف کے حق میں فیصلہ دیں گے، ذوالفقار علی بھٹو بھی ووٹ کی عزت کیلئے گئے تھے اور پھانسی چڑھ گئے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ ہماری پہلی اور آخری ترجیح یہی ہے کہ انہیں ٹکٹ دیں جنہوں نے نوازشریف کا ساتھ دیا، چودھری شجاعت حسین کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ نوازشریف کریں گے، ہم پنجاب میں دیگر باقی جماعتوں سے اتحاد نہیں کررہے، باقی صوبوں میں ہم سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور اتحاد کرسکتے ہیں۔
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں ایک بڑا ہال دیا گیا ہے، سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں دیسی مرغیاں دستیاب ہیں، آج بھی ان کوجیل میں کچھ سہولت کاری میسر ہے۔