لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ہمیں بھی الیکشن کمیشن سے گلے شکوے ہیں لیکن ہمارا الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر کوئی سوال نہیں۔
ماڈل ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما ن لیگ عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ جس کو الیکشن کمیشن کی بات پسند نہیں آتی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، ہم بھی حلقہ بندیوں کے فیصلوں پر اتفاق نہیں کرتے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کا اظہار کردیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے تمام سیاسی پارٹیوں کو بلایا اور سنا، الیکشن کمیشن کا ادارہ بالکل غیر جانبدار ہے، پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی الیکشن ٹھیک نہیں کرائے، اپنا کام کرتے نہیں اور سارے گلے شکوے الیکشن کمیشن سے ہیں، ہم الیکشن کمیشن کے ادارے پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں تمام سہولیات میسر ہیں، بانی پی ٹی آئی اپنے دور میں کہتے تھے کسی کو نہیں چھوڑوں گا، بانی پی ٹی آئی نے توشہ خانہ میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی۔
لیگی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں پتہ تھا مدت مکمل نہیں ہونی تھی،عدت تو مکمل کرلیتے، عدت کا کیس بھی آپ کے خلاف رجسٹرڈ ہے،ان سے جرائم سرزد ہوئے ہیں ،حساب تو دینا پڑے گا۔
— PMLN (@pmln_org) December 20, 2023
شفاف انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کا آئینی حق ہے: ملک احمد خان
علاوہ ازیں رہنما ن لیگ ملک احمد خان نے کہا الیکشن کمیشن کے پاس آئینی حق ہے کہ وہ انتخابات صاف و شفاف کرائے، آئین الیکشن کمیشن کو انتخابات کے اختیارات دیتا ہے، میں خود الیکشن کمیشن کے پاس گیا تھا، میں نے الیکشن کمیشن کے سامنے جائز مطالبہ رکھا تھا، الیکشن کمیشن نے بات نہیں مانی لیکن ہم نے کوئی تنقید نہیں کی۔
ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے اعتراض پر ہائی کورٹ بھی گئے تھے، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن ،ایم کیو ایم کو الیکشن کمیشن کے فیصلے سے اعتراض نہیں، ہم انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے بات کررہے ہیں،حاکمیت کا حق عوام کے پاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جو بات کہی اس سے پی ٹی آئی کی مہم ناکام ہوگئی، آج انتخابات آگے کی جانب بڑھ رہے ہیں، لوگ کاغذات نامزدگی جمع کرارہے ہیں، ہماری بار ممبر ہونے کے ناطے ایک درخواست ہے ملک کے جمہوری عمل کو کسی طرح سے نقصان نہ پہنچائیں۔
رہنما مسلم لیگ ن کا مزید کہنا تھا کہ9 مئی کو ریاستی اداروں پر جتھہ کشی کی گئی،بینکس جلائے گئے، سکیورٹی اداروں پر فائرنگ کی گئی، اچھے اور برے شہری میں فرق ہے، انتخابات اچھے شہری کا حق ہے،برے کا نہیں۔