پشاور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت نے کہا ہے چاہوں تو ہر صورت این اے 32 سے الیکشن لڑ سکتا ہوں۔
پشاور ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ بلا پی ٹی آئی کا نشان تھا اور رہے گا، پرویز خٹک کے بیان کا نوٹس لینا چاہیے، بیٹ کا نشان صرف الیکشن کمیشن ہی آفر کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیٹ کا نشان آفر کرنے کی ضرورت کیوں تھی؟ پرویز خٹک نے تو تحریک انصاف کے مقابلے میں اپنی پارٹی بنائی ہے۔
شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ پرویز خٹک کے بیان سے ان کے اور الیکشن کمیشن کے تانے بانے ملتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے این اے 32 پشاور سے الیکشن کے لیے مجھے نامزد کیا تھا، اپنے حلقے لکی مروت سے بھی قومی اسمبلی کے لیے کاغذات جمع کرائے ہیں، الیکشن کہاں سے لڑنا ہے یہ فیصلہ پارٹی کرے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ توشہ خانہ، القادر ٹرسٹ سمیت باقی کیسز میں بھی جلد بانی پی ٹی آئی کی ضمانت ہو جائے گی، جب ایک پارٹی سے اس کا نشان لے لیا جائے تو شفاف الیکشن کیسے ہوں گے، ووٹروں سے ان کے ووٹ کا حق چھینا جا رہا ہے۔