اسلام آباد: (دنیا نیوز) خودکش بمبار کو سکول گیٹ پر گلے لگا کر سیکڑوں معصوم جانیں بچانے والے پاکستان کے ہیرو اعتزاز حسن کی آج 10 ویں برسی منائی جا رہی ہے۔
15 سال کی عمر میں دشمن کے عزائم خاک میں ملا کر شہادت کے عظیم رتبے پر فائز ہونے والا اعتزاز حسن 6 جنوری 2014 کی صبح خودکش بمبار سے لپٹ گیا اور ہنگو میں گورنمنٹ ہائی سکول ابراہیم زئی پر خود کش حملے کو ناکام بنا کر وہاں زیر تعلیم 2 ہزار طلبہ کی جان بچائی۔
اعتزاز حسن کی اس عظیم قربانی کی وجہ سے سیکڑوں ماؤں کی گود اجڑنے سے بچ گئی تھی، اس قربانی پر اعتزازحسن کو تمغہ شجاعت سے نوازا گیا۔
دوسری جانب مسلسل دھمکیوں کے باعث اعتزاز حسن کا خاندان کام کاج کرنے سے قاصر ہے، حکومت کے وعدے بھی وعدوں تک محدود رہ گئے کوئی مالی تعاون نہیں کیا گیا۔
اعتزاز حسن کے بھائی کا کہنا ہے کہ اعتزاز حسن کا خاندان آج کل مالی مشکلات سے دوچار ہے، ہر سال برسی کے وقت ان کو یاد کیا جاتا ہے باقی پورا سال کوئی پوچھتا تک نہیں، اعتزاز حسن کے اساتذہ اور دوست آج بھی انکو یاد کرتے ہیں اور انکی بہادری پر فخر کرتے ہیں۔