کراچی: (دنیا نیوز) جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اس وقت ملک میں کرپشن اور لوٹ مار جاری ہے جبکہ امانت دار قیادت کا فقدان ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں "ترازو کنونشن" سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام پریشان حال ہیں اور سوچ رہے ہیں کہ کس قیادت کا انتخاب کریں، گزشتہ 35 سال کراچی سمیت پورے ملک کے انتہائی تباہی کے سال ثابت ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی و بے روزگاری عام ہوگئی ، بجلی و گیس کے بلوں میں ہوش ربا اضافہ کیا جاچکا ہے، تعلیم کو کاروبار بنادیا گیا ہے ، غریب اور متوسط طبقہ سے وابستہ افراد اپنے بچوں کو تعلیم نہیں دلواسکتا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا اور پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لے لیا گیا، ہم سپریم کورٹ سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ ایک خاندان اور چالیس لٹیروں کی پارٹی کا نشان واپس کیوں نہیں لیا گیا، مسلم لیگ ن ایک ہی خاندان کی میراث ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ورکرز ،مقامی رہنما پوری زندگی لگالے سربراہ نہیں بن سکتا، کیا مسٹر کیا مولانا سب ہی خاندان اور وراثت پر پارٹی چلارہے ہیں، جماعت اسلامی کے کسی بھی حکومتی اسمبلی کے ممبر یا سینیٹر پر ایک روپے کی کرپشن کا الزام نہیں لگایا جاسکا۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ کچھ پارٹیاں تازہ دم ہوکر واپس آگئی ہیں، آزاد امیدوار کی کھیپ لگائی گئی ہے ، پنجاب کے آزاد امیدوار دوسری پارٹیوں کے حق میں دستبردار ہورہے ہیں، بلاول بھٹو زرداری کہہ رہے ہیں کہ ہم آزاد امیدواروں کو ملا کر حکومت بنائیں گے، کرپٹ اور نااہل حکمران انسانوں کی منڈیاں لگاکر انسانوں کو خرید سکتے ہیں لیکن عوام کی خدمت نہیں کرسکتے۔