حیدرآباد: (دنیا نیوز) ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ بلدیاتی حکومتوں کی موجودگی کے بغیر صوبائی، قومی اسمبلیوں کے الیکشن نہیں ہونے چاہئیں۔
خالد مقبول صدیقی نے انتخابی مہم کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم نے آسان راستہ اختیار نہیں کیا، ہم نے غریب بستیوں سے پڑھے لکھے نوجوانوں کو ہر علاقے سے اسی طبقے کو نمائندگی دی، ہم عوام دشمن نہیں نظام دشمن ہیں، آپ کے نمائندے آپ کی طرح ہونے چاہئیں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم چند لوگوں کے لئے نہیں بنی، جمہوریت کو بچانے کے لئے ووٹ دیں، وزارتیں پچھلی مرتبہ بھی نہیں مانگیں، جمہوریت کو معتبر بنانے کے لئے ہمیں کابینہ کا حصہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین خود کو اور عوام کو تحفظ دینے میں ناکام رہا ہے، جو کمزور معاشرے ہوتے ہیں وہاں اقتدار مافیا اور ظالم طبقوں کو تحفظ دینے کے قانون بنتے ہیں۔
ایم کیو ایم کے کنوینر نے مزید کہا کہ آئین میں 18, 20 ترامیم ہوچکی ہیں، ہم تین ترامیم کا مطالبہ کررہے ہیں، جس طرح وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کو یہ آئین تحفظ دیتا ہے اسی طرح یہ آئین شہری، دیہی اور ضلعی حکومتوں کو بھی تحفظ اور اختیار دے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوسری ترمیم یہ ہے جس طرح وفاق اور صوبے کے محکمے درج ہیں ایسے ہی ضلعی حکومت کے محکمے درج ہوں، تیسری ترمیم یہ کہ جس فارمولے کے تحت وفاق صوبوں کو وسائل دیتا ہے اسی طرح صوبے ضلعی اور شہری حکومتوں کو وسائل دیں۔