اسلام آباد: (دنیانیوز) سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلین کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف اپیلوں سے متعلق گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا ۔
سپریم کورٹ کے جاری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ کیس براہ راست نشر کرنے اور بنچ کی فوری تشکیل نو کی استدعا منظور نہ ہوئی، پرائیویٹ درخواستگزار اور صوبے اس کیس میں فریق کیسے بن سکتے ہیں؟ اٹارنی جنرل اور فریقین سے معاونت طلب کیس براہ راست نشر کرنے، ملزمان کے رشتہ داروں کو عدالت آنے دینے کے استدعا بھی کی گئی۔
حکمنامہ کے مطابق دوران سماعت بنچ کی تشکیل پر بھی اعتراض اٹھایا گیا، ان معاملات کو دیکھنے میں وقت کا ضیاع ہو گا، وقت ضائع ہونے سے زیر حراست افراد کے حقوق متاثر ہوں گے،عدالت کے سامنے زیر حراست افراد کے حقوق کامعاملہ زیرغور ہے۔
حکمنامہ میں مزید کہا گیا کہ تجویز سامنے آئی کہ جن ملزمان کی بریت بنتی ہے، ان کی حد تک فیصلے سنائے جائیں، اٹارنی جنرل زیر حراست 103 ملزمان کی تفصیل فراہم کریں،آئندہ سماعت 28 مارچ کو دن ساڑھے گیارہ بجے ہو گی۔