لاہور: (دنیا نیوز) جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ عدالتوں کی آزادی کیلئے چیف جسٹس اپنا جوہری کردار ادا کریں۔
اپنے بیان میں نائب امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ملک اس ہی وقت چل سکتا ہے جب آئین، قانون اور قرآن و سنت کے احکامات کو تسلیم کیا جائے، قادیانی قرآن وسنت کے فیصلے کو تسلیم نہیں کر رہے، پاکستان کے پالیسی سازوں، ریاستی اور آئینی اداروں کو یہ بات اچھی طرح تسلیم کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں سیکولر ازم کی بنیاد پر کوئی قانون نہیں چل سکتا، آئین اور قوانین پر عملدرآمد کرایا جائے، آئین، قرآن وسنت کے فیصلے سب سے زیادہ محترم ہیں۔
لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ 6 ججوں کی طرف سے ایک تحریری خط چیف جسٹس کو پیش کیا گیا ہے، پاکستان کے عوام چاہتے ہیں اس خط کو بلاتاخیر ایڈریس کیا جائے، جج بغیر کسی دباؤ کے فیصلہ کریں گے تو یہ کروڑوں عوام کے حق میں ہوگا۔
جماعت اسلامی کے نائب امیر نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف بھی ریفرنس آیا، بانی پی ٹی آئی نے تسلیم کیا تھا کہ دباؤ میں ریفرنس بھیجا گیا تھا، دباؤ کے تحت ججوں کو مرضی سے راستوں پر لگانا آئین وقانون کا خون ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالتوں کی آزادی کیلئے چیف جسٹس اپنا جوہری کردار ادا کریں، عدالتوں کی آزادی کیلئے ہم اپنا کردار ادا کریں گے۔